سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قسم توڑنا پڑتی ہے یا اس پر شرمندہ ہونا پڑتا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 261]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ابن ماجه: 2103، والمعجم الصغير: 1083، وابن حبان: 4356» بشار بن کدام ضعیف ہے۔ نوٹ: مؤلف کی سند بظا ہر صحیح معلوم ہوتی ہے، اس کے تمام راوی ثقہ ہیں لیکن اس میں جو علت ہے وہ بشار بن کدام کی بجائے مسعر بن کدام کا آنا ہے۔ ہمیں تلاش بسیار کے باوجود ابومعاویہ الضریر کے شیوخ میں مسعر کا نام نہیں ملا اور نہ ہی مسعر کے شاگردوں میں معاویہ کا نام ملا ہے ہاں شیوخ میں بشار اور بشار کے شاگردوں میں معاویہ کا نام ملتا ہے۔ دوسری بات یہ ہے کہ قاضی کے علاوہ باقی محدثین کی سندوں میں ابومعاویہ از بشار بن کدام ہے نہ کہ ابومعاویہ از مسعر بن کدام۔ ان باتوں سے یہی راجح معلوم ہوتا ہے کہ یہاں بشار کی جگہ مسعر کا نام آنا کسی کاتب یا راوی کا سہو ہے۔ واللہ اعلم
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سلام ہماری ملت کے لیے تحفہ اور ہمارے ذمیوں کے لیے امان ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 262]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جداً، طلحہ بن زید متروک، ابوفروہ اور اس کا والد ضعیف ہیں، اس میں اور بھی علتیں ہیں۔
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس علم سے نفع نہ اٹھایا جائے وہ اس خزانے کی مانند ہے جس میں سے خرچ نہ کیا جائے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 263]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، ابراہیم ہجری جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابی سیدنا سنان بن سنہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کھانا کھا کر شکر ادا کرنے والے کے لیے صبر کرنے والے روزہ دار کے برابر اجر ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 264]
سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا، اور انہوں نے اختصار کے ساتھ اس کا ذکر کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 265]
سیدنا جابر بن عبد الله رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بندے اور کفر کے درمیان (فرق) نماز چھوڑنا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 266]
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دین میں نماز کا مقام ایسا ہی ہے جیسے بدن میں سرکا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 268]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المعجم الصغير: 162، والمعجم الاوسط: 2292» مندل ضعیف اور حسن بن حکیم بن مسلم مجہول ہے۔
سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بیٹھ کر نماز پڑھنے کا اجر کھڑے ہو کر نماز پڑھنے سے آدھا ہے۔“[مسند الشهاب/حدیث: 269]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم فى «صحيحه» برقم: 735، ومالك فى «الموطأ» برقم: 308، 309، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1237، والنسائي فى «المجتبيٰ» برقم: 1659، والنسائي فى «الكبريٰ» برقم: 1365، وأبو داود فى «سننه» برقم: 950، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1424، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1229، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4666، والطبراني فى «الصغير» برقم: 954، وأحمد فى «مسنده» برقم: 6623»