1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
225. الْقَاصُّ يَنْتَظِرُ الْمَقْتَ، وَالْمُسْتَمِعُ إِلَيْهِ يَنْتَظِرُ الرَّحْمَةَ، وَالتَّاجِرُ يَنْتَظِرُ الرِّزْقَ، وَالْمُحْتَكِرُ يَنْتَظِرُ اللَّعْنَةَ
225. قصہ گو غضب (الہٰی) کا منتظر رہتاہے اور اسے سننے والا رحمت کا منتظر رہتا ہے۔ تاجر رزق کا منتظر رہتا ہے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والا لعنت کا منتظر رہتا ہے۔
حدیث نمبر: 311
311 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ بُهْزَاذَ بْنِ مِهْرَانَ الطُّوسِيُّ، ثنا طَاهِرُ بْنُ عِيسَى، ثنا زُهَيْرُ بْنُ عَبَّادٍ الرُّوَاسِيُّ، ثنا أَبُو بَكْرٍ الْهَاشِمِيُّ، عَنْ عَبَّادِ بْنِ كَثِيرٍ، عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ الْعَبَادِلَةِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْقَاصُّ يَنْتَظِرُ الْمَقْتَ وَالْمُسْتَمِعُ إِلَيْهِ يَنْتَظِرُ الرَّحْمَةَ، وَالتَّاجِرُ يَنْتَظِرُ الرِّزْقَ، وَالْمُحْتَكِرُ يَنْتَظِرُ اللَّعْنَةَ، وَالنَّائِحَةُ وَمَنْ حَوْلَهَا مِنِ امْرَأَةٍ مُسْتَمِعَةٍ عَلَيْهِمْ لَعْنَةُ اللَّهِ وَالْمَلَائِكَةِ وَالنَّاسِ أَجْمَعِينَ»
عبادلہ (عبد الله بن عمر، عبداللہ بن مسعود، عبداللہ بن زبیر اور سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہم) نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قصہ گو غضب (الہٰی) کا منتظر رہتاہے اور اسے سننے والا رحمت کا منتظر رہتا ہے۔ تاجر رزق کا منتظر رہتا ہے اور ذخیرہ اندوزی کرنے والا لعنت کا منتظر رہتا ہے۔ نوحہ کرنے والی اور اس کے گرد سننے والی عورتوں پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 311]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه الكامل لابن عدى: 2/ 168» ۔ عباد بن کثیر سخت ضعیف ہے، اس میں ایک اور بھی علت ہے۔

226. السَّعَادَةُ كُلُّ السَّعَادَةِ طُولُ الْعُمُرِ فِي طَاعَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
226. الله عزوجل کی اطاعت میں لمبی عمر پانا سعادت ہی سعادت ہے
حدیث نمبر: 312
312 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْفَارِسِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَافِظُ، ثنا بُكَيْرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سَهْلٍ الْحَدَّادُ، بِمَكَّةَ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ قُرَيْشٍ، ثنا إِدْرِيسُ بْنُ مُوسَى الْهَرَوِيُّ، قَالَ:، ثنا مُوسَى بْنُ نَاصِحٍ، ثنا لَيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «السَّعَادَةُ كُلُّ السَّعَادَةِ طُولُ الْعُمُرِ فِي طَاعَةِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الله عزوجل کی اطاعت میں لمبی عمر پانا سعادت ہی سعادت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 312]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه تاريخ دمشق: 340/35» ابونعیم عبد الرحمن بن قریش مجروح جبکہ ادریس بن موسیٰ مجہول ہے۔

227. الشَّقِيُّ كُلُّ الشَّقِيِّ مَنْ أَدْرَكَتْهُ السَّاعَةُ حَيًّا لَمْ يَمُتْ
227. جس شخص کو قیامت نے زندہ پا لیا (یعنی) وہ مرا نہیں تھا، اس کی بدبختی ہی بدبختی ہے
حدیث نمبر: 313
313 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، ثنا عُمَرُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَيُّوبَ بْنِ دَاوُدَ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عِيسَى بْنِ السُّكَيْنِ الْبَلَدِيُّ، ثنا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ الْحَرَّانِيُّ، ثنا يَعْلَى بْنُ الْأَشْدَقِ بْنِ الْجَرَادِ بْنِ مُعَاوِيَةَ الْعُقَيْلِيُّ وَيُكْنَى بِأَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ عَمِّهِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ جَرَادٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشَّقِيُّ كُلُّ الشَّقِيِّ مَنْ أَدْرَكَتْهُ السَّاعَةُ حَيًّا لَمْ يَمُتْ»
سیدنا عبد الله بن جراد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کو قیامت نے زندہ پا لیا (یعنی) وہ مرا نہیں تھا، اس کی بدبختی ہی بدبختی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 313]
تخریج الحدیث: موضوع، یعلی بن اشدق متروک ہے۔ مزید دیکھیں: «السلسلة الضعيفة: 3760»

228. الْوَيْلُ كُلُّ الْوَيْلِ لِمَنْ تَرَكَ عِيَالَهُ بِخَيْرٍ وَقَدِمَ عَلَى رَبِّهِ بِشَرٍّ
228. جو شخص اپنے اہل و عیال کو مال (حرام) دے کر چھوڑ گیا اور خود گناہ لے کر اپنے رب سے جاملا، اس کے لیے ہلاکت ہی ہلاکت ہے
حدیث نمبر: 314
314 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ التُّسْتَرِيُّ، ثنا بَحْرُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْقَرْقُوبِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بِشْرٍ الْعَسْكَرِيُّ، ثنا قَتَادَةُ بْنُ الْوَسِيمِ أَبُو عَوْسَجَةَ الطَّائِيُّ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ آدَمَ الْعَسْقَلَانِيُّ، ثنا أَبِي، ثنا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوَيْلُ كُلُّ الْوَيْلِ لِمَنْ تَرَكَ عِيَالَهُ بِخَيْرٍ وَقَدِمَ عَلَى رَبِّهِ بِشَرٍّ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے اہل و عیال کو مال (حرام) دے کر چھوڑ گیا اور خود گناہ لے کر اپنے رب سے جاملا، اس کے لیے ہلاکت ہی ہلاکت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 314]
تخریج الحدیث: موضوع، ابراہیم بن أحمد بن بشر عسکری اور قتادہ بن وسیم کی توثیق نہیں ملی۔

229. دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ مُسْتَجَابَةٌ، وَإِنْ كَانَ فَاجِرًا، فَفُجُورُهُ عَلَى نَفْسِهِ
229. مظلوم کی بد دعا قبول ہوتی ہے اگر چہ وہ فاسق ہی ہو کیونکہ اس کا فسق (کا وبال) اس کی اپنی ذات پر ہے
حدیث نمبر: 315
315 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، ثنا أَبُو الطَّيِّبِ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَطَّارُ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ حَيَّانَ الرَّقِّيُّ، قَالَ:، ثنا يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُكَيْرٍ، قَالَ: ثنا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي مَعْشَرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ مُسْتَجَابَةٌ وَإِنْ كَانَ فَاجِرًا فَفُجُورُهُ عَلَى نَفْسِهِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مظلوم کی بد دعا قبول ہوتی ہے اگر چہ وہ فاسق ہی ہو کیونکہ اس کا فسق (کا وبال) اس کی اپنی ذات پر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 315]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه أحمد: 2/ 367، وطيالسي: 2450، وابن ابي شيبة: 22987» ابومعشر ضعیف و مختلط سے ہے۔

230. ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَكُّ فِيهِنَّ: دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ، وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ عَلَى وَلَدِهِ
230. تین (آدمیوں کی) دعائیں (ضرور) قبول ہوتی ہیں ان (کی قبولیت) میں کوئی شک نہیں: مظلوم کی بد دعا، مسافر کی دعا اور والد کی اپنی اولاد پر بد دعا
حدیث نمبر: 316
316 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الشَّاهِدُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُسْلِمٌ، ثنا أَبَانُ بْنُ يَزِيدَ، عَنْ يَحْيَى، يَعْنِي ابْنَ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ يَعْنِي: عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:" ثَلَاثُ دَعَوَاتٍ مُسْتَجَابَاتٌ لَا شَكُّ فِيهِنَّ: دَعْوَةُ الْمَظْلُومِ، وَدَعْوَةُ الْمُسَافِرِ، وَدَعْوَةُ الْوَالِدِ عَلَى وَلَدِهِ"
سیدنا ابوہريره رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین (آدمیوں کی) دعائیں (ضرور) قبول ہوتی ہیں ان (کی قبولیت) میں کوئی شک نہیں: مظلوم کی بد دعا، مسافر کی دعا اور والد کی اپنی اولاد پر بد دعا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 316]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، أبو داود: 1536، وترمذي: 3448، وابن ماجه: 3862، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2699، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7626»

231. الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ: قَاضِيَانِ فِي النَّارِ وَقَاضٍ فِي الْجَنَّةِ
231. قاضی تین طرح کے ہیں، دو جہنمی ہیں اور ایک جنتی ہے
حدیث نمبر: 317
317 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا الْفَضْلُ بْنُ يَزِيدَ الْجُعْفِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَكَمِ بْنِ ظُهَيْرٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ الْفُرَاتِ، عَنْ مُحَارِبٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْقُضَاةُ ثَلَاثَةٌ: قَاضِيَانِ فِي النَّارِ وَقَاضٍ فِي الْجَنَّةِ. قَاضٍ قَضَى بِغَيْرِ مَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَهُوَ فِي النَّارِ، وَقَاضٍ قَضَى بِالْهَوَى فَهُوَ فِي النَّارِ، وَقَاضٍ قَضَى بِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فَهُوَ فِي الْجَنَّةِ"
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قاضی تین طرح کے ہیں، دو جہنمی ہیں اور ایک جنتی ہے۔ وہ قاضی جس نے اللہ کی نازل کردہ شریعت کے خلاف فیصلہ کیا وہ جہنمی ہے اور وہ قاضی جس نے خواہش نفس کے مطابق فیصلہ کیا وہ بھی جہنمی ہے اور جس قاضی نے اللہ کی نازل کردہ شریعت کے مطابق فیصلہ کیا وہ جنتی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 317]
تخریج الحدیث: إسناده ضعيف جداً، ابراہیم بن حکم بن ظہیر سخت ضعیف شیعہ ہے۔

232. خَصْلَتَانِ لَا تَكُونَانِ فِي مُنَافِقٍ: حُسْنُ سَمْتٍ، وَلَا فِقْهٌ فِي الدِّينِ
232. دو اچھی عادتیں منافق میں نہیں ہو سکتیں: اچھی سیرت اور دین میں سمجھ بوجھ
حدیث نمبر: 318
318 - أَخْبَرَنَا مُنِيرُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا عَلِيُّ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ إِسْحَاقَ، أبنا أَبُو يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ، ثنا أَسَدٌ، ثنا الْمُبَارَكُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، ح وَأَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي سَعِيدِ بْنِ سَخْتَوَيْهِ الْإِسْفَرَايِينِيُّ، ثنا زَاهِرُ بْنُ أَحْمَدَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ مُعَاذٍ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ، أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، أبنا مَعْمَرٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ حَمْزَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَامٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خَصْلَتَانِ لَا تَكُونَانِ فِي مُنَافِقٍ حُسْنُ سَمْتٍ وَلَا فِقْهٌ فِي دَيْنٍ»
سیدنا عبد الله بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو اچھی عادتیں منافق میں نہیں ہو سکتیں: اچھی سیرت اور دین میں سمجھ بوجھ۔ [مسند الشهاب/حدیث: 318]
تخریج الحدیث: «إسناده منقطع، وأخرجه الزهد لابن المبارك: 459» محمد بن حمزہ اور سیدنا عبد اللہ بن سلام کے درمیان انقطاع ہے۔ «اضواء المصابيح: 1 /285- السلسلة الصحيحة: 1/ 563»

233. خَصْلَتَانِ لَا تَجْتَمِعَانِ فِي مُؤْمِنٍ الْبُخْلُ وَسُوءُ الْخُلُقِ
233. دو بری عادتیں کسی مومن میں جمع نہیں ہوسکتیں: بخل اور بد اخلاقی
حدیث نمبر: 319
319 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرٍو الْمُقْرِئُ، أبنا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، ثنا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْأَعْسَمُ، ثنا رِزْقُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، ثنا الْحَسَنُ بْنُ قُتَيْبَةَ، ثنا صَدَقَةُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ مَالِكِ بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ غَالِبٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «خَصْلَتَانِ لَا تَجْتَمِعَانِ فِي مُؤْمِنٍ الْبُخْلُ وَسُوءُ الْخُلُقِ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو بری عادتیں کسی مومن میں جمع نہیں ہوسکتیں: بخل اور بد اخلاقی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 319]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 1962، وابويعلي: 1328، والادب المفرد: 282» صدقہ بن موسیٰ جمہور کے نزدیک ضعیف ہے۔

234. عَيْنَانِ لَا تَمَسُّهُمَا النَّارُ عَيْنٌ بَكَتْ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ، وَعَيْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ.
234. دو طرح کی آنکھوں کو (جہنم کی) آگ نہیں چھوئے گی: ایک وہ آنکھ جو آدھی رات کے وقت اللہ کے ڈر سے روئی اور دوسری وہ آنکھ جورات کے وقت اللہ کی راہ میں پہرہ دیتی رہی
حدیث نمبر: 320
320 - أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْغَازِي، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَدَّادِ، ثنا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْفِرْيَابِيُّ، ثنا يَحْيَى بْنُ مُوسَى الْبَلْخِيُّ، ثنا عُمَرُ بْنُ هَارُونَ، ثنا عُثْمَانُ بْنُ عَطَاءٍ، عَنْ أَبِيهِ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، قَالَ: سَمِعْتُ، رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" عَيْنَانِ لَا تَمَسُّهُمَا النَّارُ: عَيْنٌ بَكَتْ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ مِنْ خَشْيَةِ اللَّهِ، وَعَيْنٌ بَاتَتْ تَحْرُسُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ (اپنے والد) سیدنا عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: دو طرح کی آنکھوں کو (جہنم کی) آگ نہیں چھوئے گی: ایک وہ آنکھ جو آدھی رات کے وقت اللہ کے ڈر سے روئی اور دوسری وہ آنکھ جورات کے وقت اللہ کی راہ میں پہرہ دیتی رہی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 320]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عثمان بن عطاء ضعیف ہے۔


Previous    8    9    10    11    12    13    14    15    16    Next