1- حدیث نمبر سے حدیث تلاش کیجئے:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
217. أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا هُمْ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ
217. دنیا میں بھلائی والے آخرت میں بھی بھلائی والے ہیں
حدیث نمبر: 301
301 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ عُمَرَ الْيُمْنِيُّ، ثنا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ رَبِيعَةَ الْقَاضِي، إِمْلَاءً، ثنا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ الْمِصِّيصِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ بَكَّارٍ، ثنا هِشَامُ بْنُ حَسَّانَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الدُّنْيَا هُمْ أَهْلُ الْمَعْرُوفِ فِي الْآخِرَةِ، وَأَهْلُ الْمُنْكَرِ فِي الدُّنْيَا هُمْ أَهْلُ الْمُنْكَرِ فِي الْآخِرَةِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا میں بھلائی والے آخرت میں بھی بھلائی والے ہیں اور دنیا میں برائی والے آخرت میں بھی برائی والے ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 301]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، عبداللہ بن أحمد بن ربیعہ غیر ثقہ ہے۔

218. الْخَازِنُ الْأَمِينُ الَّذِي يُعْطِي مَا أُمِرَ بِهِ طَيِّبَةً بِهَا (بِهِ) نَفْسُهُ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقِينَ
218. امانت دار خزانچی جو خوش دلی سے وہ چیز (اللہ کی راہ میں) دے دے جس کا اسے حکم ملا ہو تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں سے ایک ہے۔
حدیث نمبر: 302
302 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَبْدِ اللَّهِ مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ الْمُقْرِئُ، أبنا أَبُو الْحَسَنِ مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ النَّيْسَابُورِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرٍو الْبَزَّارُ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعِيدٍ، ثنا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: الْخَازِنُ الْأَمِينُ الَّذِي يُعْطِي مَا أُمِرَ بِهِ طَيِّبَةً بِهَا نَفْسُهُ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقِينَ"
سیدنا ابوموسىٰ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت دار خزانچی جو خوش دلی سے وہ چیز (اللہ کی راہ میں) دے دے جس کا اسے حکم ملا ہو تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 302]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 2260، ومسلم: 1023، نحوه، والنسائي: 2561»

حدیث نمبر: 303
303 - وَأَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ خُرَّزَاذَ، أبنا عَلِيُّ بْنُ بَهْشَاذَ النَّجِيرَمِيُّ، ثنا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْأَصْبَهَانِيُّ، قَالَ: ثنا أَحْمَدُ بْنُ عِصَامٍ، ثنا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ، ثنا بُرَيْدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْخَازِنُ الْأَمِينُ الَّذِي يُنْفِذُ مَا أُمِرَ بِهِ طَيِّبَةً بِهِ نَفْسُهُ أَحَدُ الْمُتَصَدِّقِينَ»
سیدنا ابوموسی رضی اللہ عنہ بنی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: امانت دار خزانچی جو خوش دلی سے وہ چیز (اللہ کی راہ میں) دے دے جس کا اسے حکم ملا ہو تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں سے ایک ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 303]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 2260، ومسلم: 1023، نحوه، والنسائي: 2561»

219. السُّلْطَانُ ظِلُّ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ يَأْوِي إِلَيْهِ كُلُّ مَظْلُومٍ
219. بادشاہ زمین پر اللہ کا سایہ ہے ہر مظلوم اس کی طرف پناہ پکڑتا ہے
حدیث نمبر: 304
304 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُمَرَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا أَبُو عَمْرٍو غَزْوَانُ بْنُ الْقَاسِمِ الْمُقْرِئُ، ثنا أَحْمَدُ هُوَ ابْنُ جَامِعٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ خَالِدِ بْنِ حَيَّانَ، حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، ثنا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، ثنا سَعِيدُ بْنُ سِنَانٍ، عَنْ أَبِي الزَّاهِرِيَّةَ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «السُّلْطَانُ ظِلُّ اللَّهِ فِي الْأَرْضِ يَأْوِي إِلَيْهِ كُلُّ مَظْلُومٍ»
سیدنا عبد الله بن عمر رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بادشاہ زمین پر اللہ کا سایہ ہے ہر مظلوم اس کی طرف پناہ پکڑتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 304]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه بزار: 5383، وشعب الايمان: 6984، والكامل لابن عدى 4/402» سعید بن سنان کذاب متروک را دی ہے۔

220. كَلَامُ ابْنِ آدَمَ كُلُّهُ عَلَيْهِ لَا لَهُ، إِلَّا أَمْرًا بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهْيًا عَنْ مُنْكَرٍ أَوْ ذِكْرَ اللَّهِ تَعَالَى
220. ابن آدم کی ہر بات اس کے خلاف پڑتی ہے، اس کے حق میں نہیں جاتی سوائے نیکی کا حکم دینے، برائی سے منع کرنے اور اللہ کا ذکر کرنے کے
حدیث نمبر: 305
305 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زُرَيْقٍ الْبَغْدَادِيُّ، أبنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ حَفْصٍ الشَّعْرَانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْجُنَيْدِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ بْنِ خُنَيْسٍ الْمَكِّيُّ، قَالَ: دَخَلْنَا عَلَى سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ نَعُودُهُ فَدَخَلَ عَلَيْهِ سَعِيدُ بْنُ حَسَّانَ يَعُودُهُ فَقَالَ لَهُ سُفْيَانُ: أَعِدْ عَلَيَّ الْحَدِيثَ الَّذِي كُنْتَ حَدَّثَتْنِي، قَالُ: حَدَّثَتْنِي أُمُّ صَالِحٍ، عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ، عَنْ أُمِّ حَبِيبَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كَلَامُ ابْنِ آدَمَ كُلُّهُ عَلَيْهِ لَا لَهُ إِلَّا أَمْرًا بِمَعْرُوفٍ أَوْ نَهْيًا، عَنْ مُنْكَرٍ أَوْ ذَكَرَ اللَّهِ تَعَالَى»
محمد بن يزيد بن خنیس مکی کہتے ہیں کہ ہم سفیان ثوری کے پاس ان کی عیادت کے لیے حاضر ہوئے تو سعید بن حسان بھی ان کے پاس عیادت کرنے آ گئے، سفیان نے ان سے کہا: مجھے دوبارہ وہ حدیث سناؤ جو تم نے مجھے بیان کی تھی۔ انھوں نے کہا: مجھے ام صالح نے صفیہ بنت شیبہ سے، اس نے ام المؤمنین سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا سے بیان کیا انہوں نے کہا: کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابن آدم کی ہر بات اس کے خلاف پڑتی ہے، اس کے حق میں نہیں جاتی سوائے نیکی کا حکم دینے، برائی سے منع کرنے اور اللہ کا ذکر کرنے کے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 305]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 2412، وابن ماجه: 3974، وابويعلي: 7132» ام صالح مجہولہ ہے۔

221. التُّؤَدَةُ وَالتَّثَبُّتُ وَالِاقْتِصَادُ وَالصَّمتُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَعِشْرِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ
221. کام میں سوچ و بچار، ثابت قدمی، میانہ روی اور خاموشی نبوت کا چھبیسواں حصہ ہیں
حدیث نمبر: 306
306 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْبَاغِنْدِيُّ، ثنا أَبُو مَنْصُورٍ الْحَارِثُ بْنُ مَنْصُورٍ، ثنا بَحْرُ السِّقَاءِ، ثنا الثَّوْرِيُّ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: التُّؤَدَةُ وَالِاقْتِصَادُ وَالتَّثَبُّتُ وَالصَّمْتُ جُزْءٌ مِنْ سِتَّةٍ وَعِشْرِينَ جُزْءًا مِنَ النُّبُوَّةِ"
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کام میں سوچ و بچار، ثابت قدمی، میانہ روی اور خاموشی نبوت کا چھبیسواں حصہ ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 306]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، برسقاء ضعیف ہے، اس میں اور بھی علتیں ہیں

222. الْأَنْبِيَاءُ قَادَةٌ وَالْفُقَهَاءُ سَادَةٌ وَمُجَالَسَتُهُمْ زِيَادَةٌ
222. انبياء علیہم السلام قائد ہیں، فقہاء سردار ہیں اور ان کی مجلسوں میں بیٹھنا (علم میں) اضافے کا باعث ہے
حدیث نمبر: 307
307 - أَخْبَرَنَا أَبُو يَعْقُوبَ يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ النَّجِيرَمِيُّ، أبنا أَبُو الْقَاسِمِ عُمَرُ بْنُ سَيْفٍ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ بُهْلُولٍ، ثنا أَبِي قَالَ: ثنا الْهَيْثَمُ بْنُ مُوسَى، عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ الْحُصَيْنِ بْنِ التَّرْجُمَانِ، عَنْ إِسْرَائِيلَ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيٍّ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْأَنْبِيَاءُ قَادَةٌ وَالْفُقَهَاءُ سَادَةٌ وَمُجَالَسَتُهُمْ زِيَادَةٌ»
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انبياء علیہم السلام قائد ہیں، فقہاء سردار ہیں اور ان کی مجلسوں میں بیٹھنا (علم میں) اضافے کا باعث ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 307]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف جدا، وأخرجه دار قطني: 80/3، وشعب الايمان: 10096» حارث الاعور اور عبد العزیز بن حصین سخت ضعیف ہیں۔

223. الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَا يَمْلِكُ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ
223. ایسی چیز ظاہر کرنے والا جس کا وہ مالک نہ ہو، جھوٹ کا جوڑا زیب تن کرنے والے (دھو کے باز) کی مانند ہے۔
حدیث نمبر: 308
308 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الشَّاهِدُ، ثنا أَبُو سَعِيدِ بْنُ الْأَعْرَابِيِّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي عُبَيْدِ الْقَاسِمِ بْنِ سَلَّامٍ، قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ: لَا أَعْلَمُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ بْنِ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءِ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَا يَمْلِكُ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ»
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہانبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی چیز ظاہر کرنے والا جس کا وہ مالک نہ ہو، جھوٹ کا جوڑا زیب تن کرنے والے (دھو کے باز) کی مانند ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 308]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 5219، ومسلم: 2130، وأبو داود: 4997،»

حدیث نمبر: 309
309 - وَأَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا ابْنُ جَامِعٍ، أبنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو النُّعْمَانِ، ثنا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْمُتَشَبِّعُ بِمَا لَمْ يُعْطَهُ كَلَابِسِ ثَوْبَيْ زُورٍ»
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایسی چیز ظاہر کرنے والا جو اسے نہ دی گئی ہو، جھوٹ کا جوڑا زیب تن کرنے والے کی مانند ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 309]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري: 5219، ومسلم: 2130، وأبو داود: 4997،»

224. الْوُضُوءُ قَبْلَ الطَّعَامِ يَنْفِي الْفَقْرَ وَبَعْدَهُ يَنْفِي اللِّمَمَ وَيُصِحَّ الْبَصَرَ
224. کھانے سے پہلے وضو کرنا فقر کو دورکرتا ہے اور کھانے کے بعد (وضو کرنا) صغیرہ گناہوں کومٹاتا ہے اور نظر کو درست کرتا ہے
حدیث نمبر: 310
310 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْفَتْحِ مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ الْعَطَّارُ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عُمَرَ الْخُتُلِّيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ بْنِ الْفَضْلِ الْمَرْوَزِيُّ، ثنا الْقَاسِمُ بْنُ الْحَسَنِ الزُّبَيْدِيُّ، ثنا سَهْلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمَرْوَزِيُّ، عَنْ مُوسَى بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، مُتَّصِلًا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْوُضُوءُ قَبْلَ الطَّعَامِ يَنْفِي الْفَقْرَ وَبَعْدَهُ يَنْفِي اللِّمَمَ، وَيُصِحَّ الْبَصَرَ»
موسىٰ بن جعفر اپنے والد سے، وہ ان کے دادا سے متصل سند کے ساتھ روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کھانے سے پہلے وضو کرنا فقر کو دورکرتا ہے اور کھانے کے بعد (وضو کرنا) صغیرہ گناہوں کومٹاتا ہے اور نظر کو درست کرتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 310]
تخریج الحدیث: اسنادہ منقطع، اسے موسیٰ بن جعفر بن محمد بن علی بن حسین نے اپنے والد جعفر سے انہوں نے ان کے دادا محمد بن علی سے روایت کیا محمد بن علی کے آگے سند نہیں۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔


Previous    7    8    9    10    11    12    13    14    15    Next