ابنِ شہاب سے روایت ہے کہ سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ عشاء کی نماز کے بعد ایک رکعت وتر پڑھتے تھے۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارا عمل اس پر نہیں ہے، بلکہ کم سے کم وتر کی تین رکعتیں ہیں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 274]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4861، 4862، والدارقطني فى «سننه» برقم: 1670، 1671، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4642، 4643، 4644، 4645، 4646، 4647، 4651، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6876، 37561، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1751، 1752، 1753، والطبراني فى "الكبير"، 9423، شركة الحروف نمبر: 257، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 21»
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: جو شخص وتر پڑھ لے اوّل شب میں پھر سو کر اُٹھے اور نماز نفل پڑھنا چاہے تو دو دو رکعتیں مجھے پڑھنا پسند ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 275]
تخریج الحدیث: «موقوف صحيح، وأخرجه النسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1386، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4941، 5087، 5439، 6532، والبزار فى «مسنده» برقم: 5365، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4676، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6773، 6775، والطحاوي فى «شرح معاني الآثار» برقم: 1667، والطبراني فى "الكبير"، 13982، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 8414، والطبراني فى «الصغير» برقم: 1081، شركة الحروف نمبر: 258، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 22»
حضرت سعید بن جبیر سے روایت ہے کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سو رہے تھے، پھر وہ جاگے تو اپنے خادم سے کہا: دیکھو! لوگ کیا کر رہے ہیں؟ اور ان دنوں میں سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی بصارت جاتی رہی تھی، سو خادم گیا پھر آیا اور کہا: لوگ صبح کی نماز پڑھ چکے، تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کھڑے ہوئے اور وتر پڑھی، پھر صبح کی نماز پڑھی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 276]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4602، وابن المنذر: 2678، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4592، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6752، شركة الحروف نمبر: 259، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 23»
امام مالک رحمہ اللہ کو یہ بات پہنچی کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما اور سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت قاسم بن محمد رحمہ اللہ اور حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ رحمہ اللہ نے فجر ہو جانے کے بعد وتر پڑھی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 277]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، شیخ سلیم ہلالی نے کہا ہے کہ اس کی سند منقطع ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے۔، شركة الحروف نمبر: 259، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 24»
حضرت عروہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ مجھے کچھ ڈر نہیں ہے اگر صبح کی نماز کی تکبیر ہوجائے اور میں وتر پڑھ رہا ہوں۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 278]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4603، والطبراني فى "الكبير"، 9414، 9415، وعبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4632، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» برقم: 6751، شركة الحروف نمبر: 260، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 25»
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایک قوم کی امامت کرتے تھے، تو ایک روز صبح کی نماز کے لیے نکلے اور مؤذن نے تکبیر کہی، پس سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے مؤذن کو خاموش کیا یہاں تک کہ وتر پڑھا، پھر صبح کی نماز پڑھائی۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 279]
تخریج الحدیث: «موقوف ضعيف، وأخرجه البيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4604 شیخ سلیم ہلالی نے کہا ہے کہ اس کی سند منقطع ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے اور شیخ احمد علی سلیمان نے اسے ضعیف کہا ہے۔، شركة الحروف نمبر: 261، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 26»
حضرت عبدالرحمٰن بن قاسم سے روایت ہے کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عامر بن ربیعہ رحمہ اللہ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں وتر پڑھتا ہوں اس حالت میں کہ صبح کی تکبیر سن رہا ہوتا ہوں یا فجر کے بعد وتر پڑھتا ہوں۔ حضرت عبدالرحمٰن کو شک ہے کہ انہوں نے کس طرح کہا۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 280]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 4610، شركة الحروف نمبر: 262، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 27»
حضرت عبدالرحمٰن بن قاسم نے اپنے باپ سے سنا، وہ کہتے تھے کہ میں فجر ہوجانے کے بعد وتر پڑھتا ہوں۔ امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: بعد فجر ہو جانے کے وہ شخص وتر پڑھے جو سو گیا ہو اور وتر نہ پڑھا ہو، لیکن کسی شخص کو یہ بات درست نہیں کہ وہ قصداً وتر بعد فجر ہو جانے کے پڑھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 281]
تخریج الحدیث: «مقطوع صحيح، وأخرجه عبد الرزاق فى «مصنفه» برقم: 6795، شركة الحروف نمبر: 263، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 28»
اُم المؤمنین سیدہ حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ جب صبح کی اذان ہو چکی ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جماعت کھڑی ہونے سے پہلے دو ہلکی رکعتیں پڑھتے تھے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 282]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 618، 1172، 1180، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 723، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1111، 1197، 1198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1587، 2454، 2462، 2473، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1774، 1775، 1776، 1777، 1778، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1457، 1458، 1572، والترمذي فى «جامعه» برقم: 433، 434، والدارمي فى «سننه» برقم: 1444، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1145، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3090، 4509، وأحمد فى «مسنده» برقم: 4593، والحميدي فى «مسنده» برقم: 290، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7032، شركة الحروف نمبر: 265، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 29»
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی سنتوں کو جلدی پڑھتے تھے یہاں تک کہ میں کہتی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورۃ الفاتحہ بھی پڑھی یا نہیں۔ امام مالک رحمہ اللہ اور ایک طائفہ نے کہا کہ فجر کی سنتوں میں صرف سورۂ فاتحہ پر قناعت کرے، یعنی بعد فاتحہ کے سورۃ نہ پڑھے، لیکن جمہور علماء کے نزدیک سورۃ پڑھے اور یہی صواب ہے۔ [موطا امام مالك رواية يحييٰ/كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ/حدیث: 283]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1171، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 724، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1113، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2465، 2466، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 947، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 1020، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1255، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4958، 4959، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24759، 24862، والحميدي فى «مسنده» برقم: 181، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 4603، شركة الحروف نمبر: 266، فواد عبدالباقي نمبر: 7 - كِتَابُ صَلَاةِ اللَّيْلِ-ح: 30»