1125- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جب کسریٰ ہلاکت کا شکار ہوجائے گا، تو اس کے بعد کوئی کسریٰ نہیں آئے گا۔ جب قیصر مرجائے گا، تو اس کے بعد کوئی قیصر نہیں آئے گا۔ اس ذات کی قسم! جس کے دست قدرت میں میری جان ہے، تم لوگ ان دونوں کے خزانے اللہ کی راہ میں ضرور خرچ کرو گے“۔
1126- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”فرع اور عتیرہ کی کوئی حقیقت نہیں ہے“۔ زہر ی کہتے ہیں: فرع سے مراد جانور کے ہاں سب سے پہلا پیدا ہونے والا بچہ ہے اور عتیرہ سے مراد وہ بکری ہے، جسے ہر گھر کے افراد رجب میں ذبح کرتے ہیں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5473، 5474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1976، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5890، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 4233، 4234، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4534، 4535، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2831، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1512، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2007، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 3168، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 19407، 19408، والدارقطني فى «سننه» برقم: 4834، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7256، 7376، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5879»
1127- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: ابن آدم مجھے تکلیف دیتا ہے وہ زمانے کو برا کہتا ہے، حالانکہ میں زمانہ ہوں معاملہ میرے ہاتھ میں ہے میں رات اور دن کو تبدیل کرتا ہوں“۔
1128- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”عنقریب سیدنا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام تمہارے درمیان ایک انصاف کرنے والے ثالث اور حکمران کے طور پر نازل ہوں گے وہ صلیب کو توڑدیں گے، خنزیر کو مار دیں گے، جزیے کوختم کردیں گے اور مال کو پھیلا دیں گے، یہاں تک کہ اسے کوئی لینے والا نہیں ہوگا“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2222، 2476، 3448، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 155، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6779، 6816، 6818، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4185، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2233، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4078، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1174، 11665، 18686، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7389، 7794، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5877، 6584، وأخرجه الطبراني فى «الصغير» برقم: 84»
1129- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”عنقریب سیدنا عیسیٰ بن مریم علیہ السلام تمہارے درمیان ہدایت کے امام کے طور پر نزول کریں گے وہ عادل قاضی ہوں گے، وہ صلیب کو توڑدیں گے، خنز یر کوقتل کردیں گے، جزیہ معاف کردیں گے اور مال اتنا عام کردیں گے کہ کوئی اسے لینے والا نہیں ہوگا“۔
1131- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک تم اس قوم کے ساتھ جنگ نہیں کرو گے جن کے چہرے ان ڈھالوں کی مانند ہیں جن پر چمڑا لگایا جاتا ہے اور قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک تم اس قوم کے ساتھ جنگ نہیں کرو گے جن کے جوتے بالوں سے بنے ہوتے ہیں“۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2928، 2929، 3587، 3590، 3591، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2912، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6743، 6744، 6745، 6746، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8562، 8564، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3177، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4371، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4303، 4304، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2215، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4096، 4097، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18664، 18665، 18666، 18667، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7383، 7791، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5878»
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2928، 2929، 3587، 3590، 3591، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2912، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6743، 6744، 6745، 6746، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 8562، 8564، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3177، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4371، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4303، 4304، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2215، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4096، 4097، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 18664، 18665، 18666، 18667، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7383، 7791، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5878»
1133- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہوگی جب تک تم ان لوگوں کے ساتھ جنگ نہیں کرو گے جن کی آنکھیں چھوٹی اور ناک چپٹے ہوتے ہیں“۔
1134- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”جب قیامت قائم ہوگی، تو کوئی شخص اونٹنی کا دودھ دوہ رہا ہوگا، اور کوئی شخص اپنا حوض ٹھیک کررہا ہوگا“۔