1115- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: بنوفزارہ سے تعلق رکھنے والا ایک دیہاتی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اس نے عرض کی: یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری بیوی نے سیاہ فام لڑکے کو جنم دیا ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: ”کیا تمہارے پاس اونٹ ہیں“؟ اس نے عرض کی: جی ہاں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: ”ان کا رنگ کیا ہے“؟ اس نے عرض کی: سرخ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: ”کیا ان میں کوئی خاکستری بھی ہے“؟ اس نے عرض کی: ان میں ایک خاکستری بھی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت کیا: ”وہ کہاں سے آگیا“؟، اس نے عرض کی: شائد کسی رگ نے اسے کھینچ لیا ہو، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہوسکتا ہے اسے بھی کسی رگ نے کھینچ لیا ہو“۔
[مسند الحميدي/بَابٌ فِي الْأَقْضِيَةِ/حدیث: 1115]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5305، 6847، 7314، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1500، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4106، 4107، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3478، 3479، 3480، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5642، 5643، 5644، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2260، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2128، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2002، 2003، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 14358، 15459، 15460، 15461، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7310، 7311، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5869، 5886»
1116- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”بچہ فراش والے کوملے گا، اور زنا کرنے والے کو محرومی ملے گی“۔
[مسند الحميدي/بَابٌ فِي الْأَقْضِيَةِ/حدیث: 1116]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6750، 6818، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1458، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3482، 3483، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5646، 5647، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1157، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2281، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2006، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 2131، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 15425، 15466، 15467، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7382، 7878»
1117- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان نقل کرتے ہیں: ”تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے جھوٹی بات ہے“۔
[مسند الحميدي/بَابٌ فِي الْأَقْضِيَةِ/حدیث: 1117]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5143، 6064، 6724، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2563، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5687، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4917، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1988، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11574، 17700، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7455، 8233»
1118- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے: ”اللہ تعالیٰ اس شخص کا ذمے دار بن جاتا ہے، جو اپنے گھر سے اللہ کی راہ میں جہاد میں حصہ لینے کے لیے نکلتا ہے۔ وہ مجھ پر ایمان رکھتے ہوئے میرے رسول ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی تصدیق کرتے ہوئے صرف جہاد کے لئے نکلتا ہے۔ (تو اللہ تعالیٰ یہ ذمہ لیتا ہے) کہ اگر میں نے اسے وفات دے دی، تو میں اسے جنت میں داخل کروں گا، اور اگر میں نے اسے واپس لوٹایا، تو جس گھر سے وہ نکلاتھا اس کے اس گھر کی طرف میں اس کو اجر اور مال غنیمت کے ہمراہ لوٹاؤں گا“۔
[مسند الحميدي/بَابٌ فِي الْأَقْضِيَةِ/حدیث: 1118]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 36، 237، 2785، 2787، 2797، 2803، 2972، 3123، 5533، 7226، 7227، 7457، 7463، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1876، 1878، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4610، 4621، 4622، 4627، 4652، 4736، 4737، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3098، 3122، 3123، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1619، 1656، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2436، 2450، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2753، 2795، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6904، 17895، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7278، 7422، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 5845، 6263»