ابو الرجال (محمد بن عبد الر حمان بن حارثہ انصاری) نے اپنی والد ہ (عمرہ بنت عبد الرحمان رضی اللہ عنہا بن سعد زرارہ انصار یہ) سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرا م باند ھتے وقت جب آپ احرا م کا ارادہ فرماتے اور طواف افاضہ کرنے سے پہلے احرا م کھو لتے وقت جو سب سے عمدہ خوشبو پا ئی وہ لگا ئی۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے احرام کے لیے جب احرام باندھتے اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے طواف افاضہ سے پہلے احرام کھولنے کے لیے جو مجھے سب سے عمدہ خوشبو میسر ہوتی، وہ لگاتی تھی۔
منصور نے ابرا ہیم سے انھوں نے اسود سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے کہا: مجھے ایسا لگتا ہے کہ جیسے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں جبکہ آپ احرا م باند ھ چکے ہیں۔ خلف نے "جبکہ آپ احرا م باند ھ چکے ہیں "کے الفا ظ نہیں کہے۔لیکن انھوں نے یہ کہا وہ آپ کے احرا م کی خوشبو تھی (جو آپ نے احرا م باند ھنے سے پہلے اپنے جسم کو لگوائی تھی)
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں گویا کہ میں ابھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں، حالانکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے تھے، خلف کی روایت میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے محرم ہونے کا ذکر نہیں ہے، یہ لفظ ہے کہ ”وہ آپ کے احرام کی خوشبو تھی۔“
اعمش نے ابرا ہیم سے انھوں نے اسود سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے ایسے لگتا ہے کہ میں (اب بھی) آپ کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند آواز سے لبیک پکا ر رہے ہیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں گویا کہ میں اب بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں تلبیہ کہتے ہوئے خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں۔
ابو الضحی نے مسروق سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: ایسے لگتا ہے جیسے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپ تلبیہ پکار رہے ہیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں گویا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم تلبیہ کہہ رہے ہیں۔
حکم نے کہا: میں نے ابرا ہیم کو اسود سے حدیث بیان کرتے سنا انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: جیسے میں (اب بھی) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سر کے بالوں کو جدا کرنے والی لکیروں (مانگ) میں کوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں جبکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے احرا م باندھا ہوا ہے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں میں واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ کے ہر حصہ میں خوشبو کی چمک دیکھتی جبکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم حالت احرام میں ہوتے۔
مالک بن مغول نے عبد الرحمٰن بن اسود سے انھوں نے اپنے والد سے انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی انھوں نے فرمایا: بلا شبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے بالوں کو جدا کرنے والی لکیروں میں خوشبو کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپ احرا م کی حالت میں ہیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں میں واقعی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ کے ہر حصے میں خوشبو کی چمک دیکھتی جبکہ آپصلی اللہ علیہ وسلم محرم ہوتے۔
ابو اسحاق نے (عبد الرحمٰن) بن اسود کو اپنے والد (اسود بن یزید) سے روایت کرتے ہو ئے سنا حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انھوں نے کہا: جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احرا م باندھنے کا ارادہ فرماتے تو (اس وقت) جو بہترین خوشبو آپ کو میسر ہو تی اسے لگا تے اس کے بعد میں (آپ کے احرا م باندھنے کے بعد) آپ کے سراور داڑھی میں (خوشبو کے) تیل کی چمک دیکھتی
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب احرام باندھنے کا ارادہ فرماتے تو جو بہترین خوشبو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو میسر ہوتی، استعمال کرتے، پھر اس کے بعد میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے سر اور آپ کی داڑھی میں تیل کی چمک دیکھتی۔
حسن بن عبد اللہ سے روایت ہے کہا ہمیں ابرا ہیم نے اسود سے حدیث بیان کی کہا: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: ایسا لگتا ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں کستوری کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپ احرا م باند ھے ہو ئے ہیں۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں گویا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مانگ میں کستوری کی چمک دیکھ رہی ہوں اور آپصلی اللہ علیہ وسلم احرام باندھے ہوئے ہیں۔