864- سیدنا عروہ بن ابوجعد بارقی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: ”گھوڑوں کی پیشانی میں قیامت کے دن تک کے لیے بھلائی رکھ دی گئی ہے۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف ولكن الحديث صحيح فقد وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 2850، 2852، 3119، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1873، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 3576، 3577، 3578، 3579، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 4400، 4401، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1694، والدارمي فى "مسنده برقم: 2470، 2471، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2305، 2786، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11728، 11729، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19662 برقم: 19663»
866- سیدنا عروہ بن ابوجعد بارقی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں ایک دینار دیا، تاکہ وہ اس کے ذریعے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے قربانی کا جانور خریدیں۔ سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے اس کے ذریعے دوبکریاں خریدیں ان دو میں سے ایک کو ایک دینار کے عوض میں فروخت کر دیا اور ایک دینار اور ایک بکری لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لیے سودے میں برکت کی دعا کی۔ راوی کہتے ہیں: ان کا یہ حال تھا کہ اگروہ مٹی بھی خریدتے تھے، تو انہیں اس میں بھی فائدہ ہوتا تھا۔ سفیان کہتے ہیں: حسن بن عمارہ جب یہ روایت بیان کرتے تھے، تو اس میں یہ بھی کہتے تھے: میں نے شبیب کو یہ کہتے ہوئے سنا ہے میں نے سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ کویہ بیان کرتے ہوئے سنا ہے: جب میں نے شبیب سے اس بارے میں دریافت کیا، تو وہ بولے: میں نے یہ روایت سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ سے نہیں سنی ہے، بلکہ مجھے یہ روایت حی نامی راوی نے سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے بیان کی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده فيه جهالة، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 3642، وأبو داود فى «سننه» برقم: 3384، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1258، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2402، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 11727، 11729، 11730، 11731، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2824، 2825، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 19664»