346- سیدہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں اپنے ایسے چھوٹے بیٹے کو ساتھ لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی جو ابھی کھانا نہیں کھاتا تھا اس نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر پیشاب کردیا تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانی منگوا کر اس پر چھڑک دیا۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مُحْصَنٍ الْأَسَدِيَّةِ أَسَدِ خُزَيْمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 346]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري في «الطب» برقم: 223،5692، 5693،5713، 5715،5718، ومسلم فى «الطهارة» برقم: 287، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1373،1374،6070، وعبد الرزاق فى «مصنفه» ، برقم: 1485، برقم: 1486، وابن أبى شيبة في «مصنفه» ، برقم: 1296، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27638»
347- سیدہ ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: میں اپنے بیٹے کو لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئی میں نے اس کے حلق کے ورم کی وجہ سے اس کا گلا ملا ہوا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”تم اس طرح گلا مل کر پانے بچوں کو کیوں تکلیف پہنچاتی ہو؟ تم پر لازم ہے کہ تم عود ہندی استعمال کرو، کیونکہ اس میں سات قسم کی شفائیں ہیں۔ حلق میں ورم کی صورت میں اسے ناک میں ڈالا جائے گا اور ذات الجب کی صورت میں اسے زبان کے نیچے ٹپکایا جائے گا۔“ زہری کہتے ہیں: عبیداللہ نامی راوی نے دو چیزوں کا ذکر کردیا باقی پانچ کا تذکرہ نہیں کیا (یعنی باقی کون سی پانچ بیماریوں کے لئے شفا ہے؟) امام حمید رحمہ اللہ کہتے ہیں: عود ہندی سے مراد ”قُسط“ ہے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أُمِّ قَيْسٍ بِنْتِ مُحْصَنٍ الْأَسَدِيَّةِ أَسَدِ خُزَيْمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 347]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه البخاري فى "الطب" 223،5692،5693، 5713، 5715، 5718، ومسلم فى «السلام» 287،2214، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 207،وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27638، وابن حبان في «صحيحه» برقم: 1373،1374، 6070»