الحمدللہ ! احادیث کتب الستہ آف لائن ایپ ریلیز کر دی گئی ہے۔    


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:

مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أُمِّ أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
سیدہ ام ایوب رضی اللہ عنہا سے منقول روایات
1. حدیث نمبر 342
حدیث نمبر: 342
342 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، أَنَّ أُمَّ أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّةَ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ: نَزَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَكَلَّفْنَا لَهُ طَعَامًا فِيهِ مِنْ بَعْضِ هَذِهِ الْبُقُولِ فَكَرِهَهُ وَقَالَ لِأَصْحَابِهِ: «كُلُوا فَإِنِّي لَسْتُ كَأَحَدِكُمْ إِنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُوذِيَ صَاحِبِي»
342- سیدہ ام ایوب انصاریہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے ہاں ٹھہرے تو ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے کھانے میں سبزی پکائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو وہ پسند نہیں آئی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ساتھیوں سے کہا: تم لوگ اسے کھالو، کیونکہ میں تمہاری مانند نہیں ہوں، میں اس بات کو پسند نہیں کرتا کہ میں اپنے ساتھی (یعنی فرشتے) کو اذیت پہنچاؤں۔
[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أُمِّ أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 342]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح: وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1671، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2093، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1810، والدارمي فى «مسنده» ، برقم: 2098، وابن ماجه في «سننه» ، برقم: 3364، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 28085، وعبد الله بن أحمد بن حنبل فى زوائده على «مسند أحمد» ، برقم: 21376، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 8750، وأخرجه الطحاوي في «شرح معاني الآثار» برقم: 6617، 6618، وأخرجه الطبراني في «الكبير» برقم: 329»

2. حدیث نمبر 342
حدیث نمبر: 342
342 - قَالَ الْحُمَيْدِيُّ: قَالَ سُفْيَانُ" وَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّوْمِ، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ هَذَا الَّذِي يُحَدَّثُ بِهِ عَنْكَ أَنَّ الْمَلَائِكَةَ تَتَأَذَّي مِمَّا يَتَأَذَّي مِنْهُ بَنُو آدَمَ «فَقَالَ» حَقٌّ"
242- امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے: سفیان نے یہ بات بیان کی ہے میں نے خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زیارت کی میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی کیا رائے ہے؟ اس روایت کے بارے میں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے بیان کی جاتی ہے کہ فرشتوں کو بھی اس چیز سے اذیت ہوتی، جس سے انسانوں کو اذیت ہوتی ہے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ بالکل درست ہے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أُمِّ أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 342]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح: وأخرجه ابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1671، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2093، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1810، والدارمي فى «مسنده» ، برقم: 2098، وابن ماجه في «سننه» ، برقم: 3364، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 28085، وعبد الله بن أحمد بن حنبل فى زوائده على «مسند أحمد» ، برقم: 21376، وأخرجه ابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 8750، وأخرجه الطحاوي في «شرح معاني الآثار» برقم: 6617، 6618، وأخرجه الطبراني في «الكبير» برقم: 329»

3. حدیث نمبر 343
حدیث نمبر: 343
343 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ قَالَ: ثنا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي يَزِيدَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُولُ: نَزَلْتُ عَلَي أُمِّ أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيَّةِ فَأَخْبَرَتْنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «نَزَلَ الْقُرْآنُ عَلَي سَبْعَةِ أَحْرُفٍ أَيَّهَا قَرَأْتَ أَصَبْتَ»
343- عبید اللہ بن ابویزید اپنے والد کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: میں سیدہ ام ایوب انصاریہ رضی اللہ عنہا کے ہاں ٹھہرا تو انہوں نے مجھے بتایا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی ہے: قرآن سات حروف پر نازل ہوا ہے تم اس میں سے جو بھی قرأت کروگے وہ ٹھیک ہوگی۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أُمِّ أَيُّوبَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 343]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسناده صحيح، وانظر التعليق السابق، وأخرجه أحمد 6/ 433، 463، وابن أبى شيبة فى فضائل القرآن برقم 10166، باب: القرآن على كم حرف نزل، من طريق سفيان، بهذا الإسناد. وانظر مجمع الزوائد 154/7 ويشهد له حديث أبى هريرة، وقد خر جناه فى مسند الموصلي برقم 6016 وفي «صحيح ابن حبان» برقم 74، وحديث ابن مسعود وقد خر جناه فى «المسند المذكور برقم 5149»