340- سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما اپنی والدہ سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مغرب کی نماز میں سورۂ «وَالْمُرْسَلاتِ عُرْفًا» کی تلاوت کرتے ہوئے سنا۔ سفیان سے یہ کہا گیا: لوگ تو یہ کہتے ہیں: تمام بن عباس رضی اللہ عنہما نے یہ روایت بیان کی ہے، تو سفیان نے کہا: میں نے تو زہری کو کبھی تمام بن عباس کا ذکر کرتے ہوئے نہیں سنا۔ انہوں نے تو ہمیشہ سيدنا عبدالله بن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے ان کی والدہ کے حوالے سے یہ روایت نقل کی ہے۔ [مسند الحميدي/حَدِيثُ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 340]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري فى «الآذان» برقم: 763، 4429، ومسلم فى «الصلاة» برقم: 462، ومالك فى «الموطأ» ، برقم: 258 وابن خزيمة فى «صحيحه» ، برقم: 519، وابن حبان في «صحيحه» برقم: 1832، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27509، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7071، وابن أبى شيبة فى «مصنفه» ، برقم: 3610»
341- سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: عرفہ کے دن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے روزہ رکھنے کے بارے میں لوگوں کو شک ہوا تو میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک برتن بھجوایا جس میں دودھ موجود تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا۔ سفیان نامی راوی اس روایت میں بعض اوقات یہ الفاظ نقل کرتے ہیں: لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے عرفہ کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں شک ظاہر کیا، تو سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بھجوایا۔۔۔۔۔۔۔۔ جب سفیان کو اس بات پر تنبیہہ کی گئی تو انہوں نے کہا: یہ روایت سیدہ ام فضل رضی اللہ عنہا سے منقول ہے۔ [مسند الحميدي/حَدِيثُ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 341]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «الأشربه» برقم: 1658، 1661، 1988، 5604، 5618، 5636، ومسلم فى «الصِّيَامِ» برقم: 1123، ومالك في «الموطأ» ، برقم: 1389 وابن خزيمة فى «صحيحه» ، برقم: 2102 وابن حبان فى «صحيحه» ، برقم: 3605،3606، والنسائي فى «الكبرى» برقم: 2830، 2832، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2441، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7073»