311- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں: سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے مجھے یہ بات بتائی کہ وہ اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی برتن سے غسل کرلیا کرتے تھے۔ سفیان نے یہ بات بیان کی اس سند کو شعبہ بہت پسند کرتے تھے (جس میں یہ الفاظ ہیں)”میں نے سنا انہوں نے مجھے بتایا، میں نے سنا انہوں نے مجھے بتایا۔“ گویا وہ اس بات کے خواہشمند تھے کہ یہ روایت موصول ہوجائے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري فى الغسل 253، وأخرجه مسلم فى ”الحيض“ برقم: 322، والنسائي فى "المجتبى" برقم: 237، والنسائي في «الكبرى» ،65، برقم: 233، والترمذي فى "جامعه"،05، برقم: 62، وابن ماجه فى "سننه"،46، 377، والبيهقي فى "سننه الكبير"،88، برقم: 913،88، برقم: 914، وأحمد فى "مسنده" 1،475، برقم: 27439، وأبو يعلى فى ”مسنده“ برقم: 7080، وعبد الرزاق فى ”مصنفه“،69، برقم: 1032، وابن أبى شيبة فى ”مصنفه“،55، برقم: 370، والطحاوي فى "شرح معاني الآثار"،5، برقم: 90»
312- منبود مکی اپنی والدہ کا بیان نقل کرتے ہیں: ہم لوگ سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کے پاس موجود تھے، سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما ان کے ہاں تشریف لائے، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: میرے بیٹے! کیا وجہ ہے کہ میں دیکھ رہی ہوں کہ تمہارے بال بکھرے ہوئے ہیں، تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے عرض کیا: میرے بال سنوارنے والی ام عمار حیض کی حالت میں ہے تو سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: اے میرے بیٹے! حیض کا ہاتھوں سے کیا واسطہ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنا سر مبارک ہم (ازواج) میں سے کسی ایک کی گود میں رکھ دیتے تھے وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں ہوتی تھی، لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تلاوت کرلیا کرتے تھے اور ہم میں سے کوئی ایک اپنی چادر لے کر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے بچھا دیتی تھی، حالانکہ وہ خاتون اس وقت حیض کی حالت میں ہوتی تھی، لیکن نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اس چادر پر نماز ادا کرلیتے تھے۔ اے میرے بیٹے! حیض کا ہاتھ کے ساتھ کیا واسطہ؟ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 312]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح أخرجه البخاري فى ”الحيض“ برقم: 333، 379،381، 517، 518، ومسلم فى“الصلاة“ 513،وابن خزيمة فى ”صحيحه“، برقم: 768، وابن حبان فى“صحيحه“، برقم: 2329، والنسائي فى ”المجتبى“ برقم:739، والنسائي فى ”الكبرى“، برقم: 263 برقم: 819، وأبو داود فى ”سننه“، برقم: 369، برقم: 656، والدارمي فى ”مسنده“، برقم: 1413، وابن ماجه فى ”سننه“، برقم: 653، وأحمد فى ”مسنده“، برقم: 27446، والطيالسي فى ”مسنده“، برقم: 1731، وأبو يعلى فى ”مسنده“، برقم: 7081»
313- سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم بڑی چادر پر نماز ادا کرلیتے تھے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 313]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه أخرجه البخاري فى ”الحیض“ برقم: 333، 379381،517، 518، ومسلم فى ”الصلاۃ“ برقم: 513، وابن حبان فى“صحيحه“ برقم: 2329، والنسائي فى ”المجتبى“، برقم: 272، والنسائي فى ”الكبرى“، برقم: 263، وأبو داود فى“سننه“، برقم: 369، وابن ماجه فى“سننه“، برقم: 653، والبيهقي فى“سننه الكبير“، برقم: 3341، وأحمد فى“مسنده“، برقم: 27446، والطيالسي فى“مسنده“، برقم: 1731، وأبو يعلى فى ”مسنده“، برقم: 7081»
314- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک چوہا گھی میں گر کر مرگیا، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا گیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےارشاد فرمایا: ”اسے اور اس کے آس پاس والے (جمے ہوئے) گھی کو پھینک دو اور (باقی بچ جانے والے) کو کھالو۔“ امام حمیدی رحمہ اللہ کہتے ہیں: سفیان سے کہا گیا: معمر نے یہ روایت زہری کے حوالے سے سعید کے حوالے سے سیدنا ابوھریرہ رضی اللہ عنہ سے نقل کی ہے، تو سفیان نے جواب دیا: میں نے زہری کو یہی بیان کرتے ہوئے سنا ہے کہ یہ روایت عبید اللہ کے حوالے سے سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے حوالے سے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے منقول ہے اور یہ روایت میں نے ان کی زبانی کئی مرتبہ سنی ہے۔
315- سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اونی چادر اوڑھ کر نماز ادا کی جس کا بعض حصہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر تھا اور بعض حصہ مجھ پر تھا، حالانکہ میں اس وقت حیض کی حالت میں تھی۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 315]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى "الحیض" برقم: 333، 379، 381، 517، 518، ومسلم فى "الصلاۃ" برقم: 513، وابن خزيمة فى «صحيحه» ، برقم: 768، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2329، والنسائي فى «المجتبى» ، برقم: 272 والنسائي فى «الكبرى» ، برقم: 263، وأبو داود فى «سننه» برقم: 369، والدارمي فى «مسنده» ، برقم: 1413، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 653، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 27446، وأبو يعلى فى «مسنده» ، برقم: 7081، 7090»
316- سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سجدے میں جاتے، اگر بکری کا کوئی بچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نیچے سے گزرنا چاہتا تو وہ گزر سکتا تھا، یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بازؤں کو پہلو سے اتنا دور رکھتے تھے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 316]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى «الصلاة» برقم: 496، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7097، وأبو داود فى «سننه» ، برقم: 898، والدارمي فى «مسنده» ، برقم: 1370، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 880»
317- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: ایک مرتبہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا گزر سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کی کنیز کی بکری کے پاس سے ہو جو مردہ تھی اور وہ ان کی کنیز کو صدقے کے طور پر دی گئی تھی۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس کے مالک کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اگر وہ اس کی کھال کو حاصل کرکے اس دباغت کرکے استعمال کرے“ انہوں نے عرض کی: یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! یہ تو مردار ہے، تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسے کھانا حرام قرار دیا گیا ہے۔“ سفیان سے کہا گیا ہے: معمر اس روایت کو نقل کرتے ہوئے یہ الفاظ استعمال نہیں کرتے۔ ”وہ اس کی دباغت کرلیں۔“ وہ کہتے ہیں: زہری دباغت کے الفاظ کا انکار کرتے تھے، تو سفیان نے کہا: میں نے تو اسے اسی طرح یاد رکھا ہے اور ہم اس روایت کے ان الفاظ کو بطور خاص توجہ کا مرکز بناتے ہیں جو ان کے علاوہ اور کسی نے نقل نہیں کئے یعنی یہ الفاظ کہ ”اسے کھانا حرام قرار دیا گیا ہے۔“ سفیان نامی راوی بعض اوقات اس میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ نہیں کرتے جب انہیں اس پر تنبیہ کی گئی ہو تو انہوں نے کہا: اس میں سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا تذکرہ ہے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 317]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه مسلم فى ”الحيض“ برقم: 364، وابن الجارود فى المنتقى، برقم: 941، وابن حبان فى صحيحه برقم: 1283، برقم: 1285، برقم: 1289، برقم: 1291، وأبو داود في «سننه» ، برقم: 4120، وابن ماجه فى «سننه» ، برقم: 3610، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 7079، 7086، 7100»
318- سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما، سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا یہ بیان نقل کرتے ہیں: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے غسل جنابت کرتے ہوئے اپنے دست مبارک کے ذریعے اپنی شرمگاہ کو دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ دیوار پر ملا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دھویا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز کے وضو کی طرح وضو کیا جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کرکے فارغ ہوگئے، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں پاؤں دھو لئے۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا/حدیث: 318]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه وأخرجه البخاري فى «الغسل» برقم: 249، 257، 259،260، 265، 266، 274، 276، 281، ومسلم برقم: 317،337، وأبو داود فى «سننه» برقم: 245، والترمذي فى «جامعه» برقم: 103، والدارمي فى "مسنده"، برقم: 739، برقم: 774، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 467، 573، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 1190، وأبو يعلى في «مسنده» برقم: 7101»