وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کی خدمت میں (پانی کا) ڈول حاضر کیا گیا، آپ نے اس میں سے پانی لے کر کلی کی، پھر ڈول میں کلی کی جو کستوری کی طرح یا کستوری سے پاکیزہ تر تھی اور آپ نے ڈول سے باہر ناک صاف کی۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 659]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 11767، ومصباح الزجاجة: 249)، وقد أخرجہ: مسند احمد (4/ 316، 318) (ضعیف)» (یہ سند ضعیف ہے اس لئے کہ عبد الجبار بن وائل اور ان کے والد کے مابین انقطاع ہے، انہوں نے اپنے والد سے کچھ نہیں سنا ہے)
قال الشيخ الألباني: ضعيف
قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف إسناده ضعيف السند منقطع: عبد الجبار لم يسمع من أبيه كما قال البخاري (جامع الترمذي: 1453) انوار الصحيفه، صفحه نمبر 402
محمود بن ربیع رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ان کو وہ کلی یاد ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ڈول میں کی تھی جس کا پانی ان کے کنوئیں سے بھرا گیا تھا۔ [سنن ابن ماجه/أبواب التيمم/حدیث: 660]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح البخاری/العلم 19 (77)، الوضوء 41 (189)، الدعوات 31 (6354)، (تحفة الأشراف: 9750، 11235)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/المساجد 47 (1494)، مسند احمد (5/427، 429) (صحیح)» (تفصیل کے لئے حدیث نمبر 754، ملاحظہ کریں)