جریر نے اعمش سے، انہوں نے ابوسفیان سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ہم ایک غزوے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ نے فرمایا: "مدینہ میں ایسے لوگ بھی ہیں کہ تم کسی راستے پر نہیں چلتے یا کسی وادی کو طے نہیں کرتے مگر وہ تمہارے ساتھ ہوتے ہیں، انہیں بیماری نے روک رکھا ہے۔"
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک غزوہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حاضر تھے، تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ مدینہ میں کچھ ایسے لوگ ہیں کہ تم نے جو مسافت طے کی ہے، یا وادی سے گزرے ہو وہ تمہارے ساتھ رہے ہیں، کیونکہ انہیں بیماری نے روک رکھا ہے“
ابومعاویہ، وکیع اور عیسیٰ بن یونس سب نے اعمش سے اسی سند کے ساتھ روایت کی، مگر وکیع کی حدیث میں ("مگر وہ تمہارے ساتھ ہوتے ہیں" کے بجائے) "مگر وہ تمہارے ساتھ اجر میں شریک ہوتے ہیں" ہے۔
امام صاحب اپنے چار اور اساتذہ سے یہی روایت بیان کرتے ہیں، وکیع کی روایت میں یہ ہے ”وہ اجر میں تمہارے ساتھ شریک ہیں۔“