61. باب فِي الصَّدَقَةِ بِلُحُومِ الْهَدْيِ وَجُلُودِهَا وَجِلاَلِهَا:
61. باب: قربانی کے گوشت، کھال اور جھول کو صدقہ کرنے کا حکم، اور قصائی کو ان میں سے کوئی چیز نہ دینے کا حکم، اور قربانی کی نگرانی کے لیے اپنا نائب مقرر کرنے کا جواز۔
ابو خثیمہ نے ہمیں عبد الکریم سے خبر دی انھوں نے مجاہدسے انھوں نے عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ سے اور انھوں نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت کی انھوں نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں آپ کے قربانی کے اونٹوں کی نگرا نی کروں اور یہ کہ ان گو کا گو شت کھا لیں اور جھولیں صدقہ کروں نیز ان میں سے قصاب کو بطور اجرتکچھ بھی) نہ دو ں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " ہم اس کو اپنے پاس سے (اجرت) دیں گے۔
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے قربانی کے اونٹوں کی نگرانی کا حکم دیا، اور یہ کہ ان کا گوشت، چمڑے اور جھل صدقہ کر دوں، اور قصاب کی اجرت میں اس سے کچھ نہ دوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہم اسے اجرت اپنے پاس سے دیں گے۔“
سفیان اور ہشام دونوں نے ابن ابی نجیحسے انھوں نے مجاہد سے باقی ماندہ سابقہ سند کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ان دونوں کی حدیث میں قصاب کی اجرت کا ذکر نہیں۔
امام صاحب ایک اور سند سے یہ روایت بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں قصاب کی اجرت کا تذکرہ نہیں ہے۔
حسن بن مسلم نے خبر دی کہ انھیں مجا ہد نے خبر دی انھیں عبد الرحمٰن بن ابی لیلیٰ نے خبردی انھیں علی بن ابی طا لب رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا کہ وہ آپ کی قر بانی کے اونٹوں کی نگرانی کریں اور انھیں حکم دیا کہ آپ کی پو ری قربانیوں کو (یعنی) ان کے گو شت کھالوں اور (ان کی پشت پر ڈالی ہو ئی) جھولوں کو مسکینوں میں تقسیم کر دیں اور ان میں سے کچھ بھی ذبح کی اجرت کے طور پر نہ دیں۔
امام صاحب مختلف اساتذہ سے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت بیان کرتے ہیں، کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قربانی کے اونٹوں کی نگہداشت کا حکم دیا، اور انہیں حکم دیا، وہ ان سب کے گوشت، چمڑے اور جھل مسکینوں میں بانٹ دیں، اور قصاب کی اجرت میں، ان سے کچھ نہ دیں۔
عبد الکریم بن ما لک جزری نے مجا ہد سے (باقی ماندہ) اسی سابقہ سند کے ساتھ خبردی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں حکم دیا۔۔ (آگے) اسی کے مانند ہے۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔