حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ان عذاب والوں کے آثار سے اگر تمہارا گزر ہو تو روتے ہوئے گزرو، اگر تم اس موقع پر رو نہ سکو تو ان سے گزرو ہی نہیں۔ ایسا نہ ہو کہ تم پر بھی ان کا سا عذاب آجائے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزهد والرقائق/حدیث: 1876]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 53 باب الصلاة في مواضع الخسف والعذاب»
حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ صحابہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ثمود کی بستی حجر میں پڑاؤ کیا تو وہاں کے کنوؤں کا پانی اپنے برتنوں میں بھر لیا اور آٹا بھی اس پانی سے گوندھ لیا۔ لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ جو پانی انہوں نے اپنے برتنوں میں بھر لیا ہے اسے انڈیل دیں اور گندھا ہوا آٹا جانوروں کو کھلا دیں۔ اس کے بجائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں یہ حکم دیا کہ اس کنویں سے پانی لیں جس سے صالح علیہ السلام کی اونٹنی پانی پیا کرتی تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزهد والرقائق/حدیث: 1877]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 60 كتاب الأنبياء: 17 باب قول الله تعالى (وإلى ثمود أخاهم صالحًا»