اللؤلؤ والمرجان
كتاب العلم
کتاب: کتاب العلم
886. باب رفع العلم وقبضه وظهور الجهل والفتن في آخر الزمان
886. باب: آخر زمانہ میں علم اٹھا لیا جائے گا اور جہالت اور فتنے عام ہو جائیں گے
حدیث نمبر: 1709
1709 صحيح حديث أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ مِنْ أَشْرَاطِ السَّاعَةِ أَنْ يُرْفَعَ العِلْمُ، وَيَثْبُتَ الْجَهْلُ، وَيُشْرَبَ الْخَمْرُ، وَيَظْهَرَ الزِّنَا
حضرت انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: علامات قیامت میں سے یہ ہے کہ (دینی) علم اٹھ جائے گا اور جہل ہی جہل ظاہر ہو جائے گا۔ اور (علانیہ) شراب پی جائے گی اور زنا پھیل جائے گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب العلم/حدیث: 1709]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 3 كتاب العلم: 21 باب رفع العلم وظهور الجهل»

حدیث نمبر: 1710
1710 صحيح حديث أَبِي مُوسى قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ أَيَّامًا، يُرْفَعُ فِيهَا الْعِلْمُ، وَيَنْزِلُ فِيهَا الْجَهْلُ، وَيَكْثُرُ فِيهَا الْهَرْجُ وَالْهَرْجُ الْقَتْلُ
حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن پہلے ایسے دن ہوں گے جن میں جہالت اتر پڑے گی اور علم اٹھا لیا جائے گا اور ہرج بڑھ جائے گا اور ہرج قتل ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب العلم/حدیث: 1710]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 92 كتاب الفتن: 5 باب ظهور الفتن»

حدیث نمبر: 1711
1711 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: يَتَقَارَبُ الزَّمَان، وَيَنْقُصُ الْعَمَلُ، وَيُلْقَى الشُّحُّ، وَتَظْهَرُ الْفِتَنُ، وَيَكْثُرُ الْهَرْجُ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ أَيُّمَ هُوَ قَالَ: القَتْلُ، الْقَتْلُ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زمانہ قریب ہوتا جائے گا اور عمل کم ہوتا جائے گا اور لالچ دلوں میں ڈال دیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہونے لگیں گے اور ہرج کی کثرت ہو جائے گی۔ لوگوں نے سوال کیا: یا رسول اللہ!یہ ہرج کیا چیز ہے؟ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قتل قتل! [اللؤلؤ والمرجان/كتاب العلم/حدیث: 1711]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 92 كتاب الفتن: 5 باب ظهور الفتن»

حدیث نمبر: 1712
1712 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُول: إِنَّ الله لاَ يَقْبِضُ الْعِلْمَ انْتِزَاعًا، يَنْتَزِعُهُ مِنَ الْعِبَادِ وَلكِنْ يَقْبِضُ الْعِلْمَ بِقبْضِ الْعُلَمَاءِ حَتَّى إِذَا لَمْ يُبْقِ عَالِمًا، اتَّخَذَ النَّاسُ رُءُوسًا جُهَّالاً، فَسُئِلُوا، فَأَفْتَوْا بغَيْرِ عِلْمٍ، فَضَلُّوا وَأَضَلُّوا
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے کہ اللہ علم کو اس طرح نہیں اٹھا لے گا کہ اس کو بندوں سے چھین لے، لیکن وہ (پختہ کار) علما کو موت دے کر علم کو اٹھائے گا، حتیٰ کہ جب کوئی عالم باقی نہیں رہے گا تو لوگ جاہلوں کو سردار بنا لیں گے، ان سے سوالات کیے جائیں گے اور وہ بغیر علم کے جواب دیں گے۔ اس لیے خود بھی گمراہ ہوں گے اور لوگوں کو بھی گمراہ کریں گے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب العلم/حدیث: 1712]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 3 كتاب العلم: 34 باب كيف يقبض العلم»

وضاحت: یعنی لوگ عیش و عشرت اور غفلت میں پڑ جائیں گے۔ ان کو ایک سال ایسے لگے گا جیسے ایک ماہ، ایک ماہ ایسے جیسے ایک ہفتہ، ایک ہفتہ ایک دن کی طرح لگے گا۔ (راز)