اللؤلؤ والمرجان
كتاب فضائل الصحابة
کتاب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے فضائل
840. باب في خير دور الأنصار رضی اللہ عنہ
840. باب: انصار کے بہترین گھروں کا بیان
حدیث نمبر: 1633
1633 صحيح حديث أَبِي أُسَيْدٍ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: خَيْرُ دُورِ الأَنْصَارِ بَنُو النَّجَّارِ، ثُمَّ بَنُو عَبْدِ الأَشْهَلِ، ثُمَّ بَنُو الْحرِثِ بْنِ خَزْرَجٍ، ثُمَّ بَنُو سَاعِدَةَ؛ وَفِي كُلِّ دُورِ الأَنْصَارِ خَيْرٌ فَقَالَ سَعْدٌ: مَأ أَرَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلاَّ قَدْ فَضَّلَ عَلَيْنَا فَقِيلَ: قَدْ فَضَّلَكمْ عَلَى كَثِيرٍ
حضرت ابو اسید رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بنو نجار کا گھرانہ انصار میں سے سب سے بہتر گھرانہ ہے،پھر بنو عبدالاشہل کا، پھر بنو الحارث بن خزرج کا، پھر بنوساعدہ اور انصار کا ہر گھرانہ عمدہ ہی ہے۔ سعد بن عبادہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میرا خیال ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے کئی قبیلوں کو ہم پر فضیلت دی ہے ان سے کسی نے کہا آپ کو بھی تو بہت سے قبیلوں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فضیلت دی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1633]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 63 كتاب مناقب الأنصار: 7 باب فضل دور الأنصار»

وضاحت: راوي حدیث:… حضرت مالک بن ربیعہ رضی اللہ عنہ ٓپ اپنی کنیت ابو اسید ساعدی سے مشہور ہوئے۔ بدر اور دیگر غزوات میں شریک رہے۔ آخر عمر میں نابینے ہو گئے تھے۔ فتح مکہ کے دن بنو ساعدہ قبیلہ کا علم ان کے ہاتھوں میں تھا۔ مسند بیہقی میں ہے کہ آپ ۲۸ احادیث کے راوی ہیں۔ ۴۰ ہجری کو وفات پائی۔