اللؤلؤ والمرجان
كتاب فضائل الصحابة
کتاب: صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے فضائل
822. باب من فضائل أم سليم أم أنس بن مالك
822. باب: حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کی والدہ حضرت ام سلیم رضی اللہ عنہ کی فضیلت
حدیث نمبر: 1596
1596 صحيح حديث أَنَسٍ رضي الله عنه، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، لَمْ يَكُنْ يَدْخُلُ بَيْتًا بِالْمَدِينَةِ، غَيْرَ بَيْتِ أُمِّ سُلَيْمٍ، إِلاَّ عَلَى أَزْوَاجِهِ فَقِيلَ لَهُ فَقَالَ: إِنِّي أَرْحَمُهَا، قُتِلَ أَخُوهَا مَعِي
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ میں اپنی بیویوں کے سوا اور کسی کے گھر نہیں جایا کرتے تھے مگر ام سلیم کے پاس جاتے۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے جب اس کے متعلق پوچھا گیا، تو آپ نے فرمایا کہ مجھے اس پر رحم آتا ہے، اس کا بھائی (حرام بن ملحان رضی اللہ عنہ) میرے کام میں شہید کر دیا گیا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب فضائل الصحابة/حدیث: 1596]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد والسير: 38 باب فضل من جهز غازيًا أو خلفه بخير»