اللؤلؤ والمرجان
كتاب النذر
کتاب: نذر کے مسائل
543. باب النهي عن النذر وأنه لا يرد شيئًا
543. باب: نذر نہ ماننے کا بیان اور یہ کہ نذر کسی چیز کو نہیں روکتی
حدیث نمبر: 1062
1062 صحيح حديث ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: نَهى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ النَّذْرِ، قَالَ: إِنَّهُ لاَ يَرُدُّ شَيْئًا، وَإِنَّمَا يُسْتَخْرَجُ بِهِ مِنَ الْبَخِيل
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نذر ماننے سے منع کیا تھا اور فرمایا تھا کہ نذر کسی چیز کو نہیں لوٹاتی، نذر صرف بخیل کے دل سے پیسہ نکالتی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النذر/حدیث: 1062]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 82 كتاب القدر: 6 باب إلقاء النذر العبد إلى القَدَر»

حدیث نمبر: 1063
1063 صحيح حديث أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لاَ يَأْتِي ابْنَ آدَمَ النَّذْرُ بِشَيْءٍ لَمْ يَكُنْ قُدِّرَ لَهُ، وَلكِنْ يُلْقِيهِ النَّذْرُ إِلَى الْقَدَرِ قَدْ قُدِّرَ لَهُ، فَيَسْتَخْرِجُ اللهُ بِهِ مِنَ الْبَخِيلِ، فَيُؤْتِي عَلَيْهِ مَا لَمْ يَكُنْ يُؤْتِي عَلَيْهِ مِنْ قَبْلُ
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نذر انسان کو کوئی ایسی چیز نہیں دیتی جو اس کے مقدر میں نہ ہو، بلکہ نذر انسان کو اس چیز کے قریب کر دیتی ہے جو اس کے لیے مقدر میں ہو۔ البتہ اللہ تعالیٰ اس کے ذریعہ بخیل سے اس کا مال نکلواتا ہے اور اس طرح وہ چیزیں صدقہ کر دیتا ہے جس کی اس سے پہلے اس کی امید نہیں کی جا سکتی تھی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النذر/حدیث: 1063]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 83 كتاب الأيمان والنذور: 26 باب الوفاء بالنذر، وقوله (يوفون بالنذر»