حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے ایک گھوڑا اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایک شخص کو سواری کے لیے دے دیا، لیکن اس شخص نے گھوڑے کو خراب کر دیا، اس لیے میں نے چاہا کہ اسے خرید لوں میرا یہ بھی خیال تھا کہ وہ اسے سستے داموں بیچ ڈالے گا، چنانچہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اپنا صدقہ واپس نہ لو، خواہ وہ تمھیں ایک درہم ہی میں کیوں نہ دے کیونکہ دیا ہوا صدقہ واپس لینے والے کی مثال قے کرکے چاٹنے والے کی سی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الهبات/حدیث: 1045]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 59 باب هل يشتري صدقته»
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہمانے بیان کیا کہ حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے اللہ کے راستے میں اپنا ایک گھوڑا سواری کے لئے دے دیا تھا۔ پھر انہوں نے دیکھا کہ وہی گھوڑا بک رہا ہے۔ اپنے گھوڑے کو انہوں نے خریدنا چاہااور رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق پوچھا، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم اسے نہ خریدو، اور اس طرح اپنے صدقہ کو واپس نہ لو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الهبات/حدیث: 1046]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد: 119 باب الجعائل والحملان في السبيل»