اللؤلؤ والمرجان
كتاب المساقاة
کتاب: مساقات کے مسائل
517. باب النهي عن بيع الورق بالذهب دينًا
517. باب: چاندی کی بیع سونے کے ساتھ اُدھار منع ہے
حدیث نمبر: 1022
1022 صحيح حديث الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمٍ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ، قَالَ: سَأَلْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، وَزَيْدَ بْنَ أَرْقَمٍ عَنِ الصَّرْفِ فَكُلُّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا يَقُولُ: هذَا خَيْرٌ مِنِّي، فَكِلاَهُمَا يَقُولُ: نَهى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الذَّهَبِ بِالْوَرِقِ دَيْنًا
ابو المنہال صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان کیا کہ میں نے حضرت براء بن عازب اور حضرت زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے بیع صرف کے متعلق پوچھا، توان دونوں حضرات نے ایک دوسرے کے متعلق فرمایا کہ یہ مجھ سے بہتر ہیں۔ آخر دونوں حضرات نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کو چاندی کے بدلے میں ادھار کی صورت میں بیچنے سے منع فرمایا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1022]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 80 باب بيع الورق بالذهب نسيئة»

حدیث نمبر: 1023
1023 صحيح حديث أَبِي بَكْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: نَهى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنِ الْفِضَّةِ بِالْفِضَّةِ، وَالذَّهَبِ بِالذَّهَبِ إِلاَّ سَوَاءً بِسَوَاءٍ، وَأَمَرَنَا أَنْ نَبْتَاعَ الذَّهَبَ بِالْفِضَّةِ كَيْفَ شِئْنَا، وَالْفِضَّةَ بِالذَّهَبِ كَيْفَ شِئْنَا
حضرت عبدالرحمن بن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے چاندی، چاندی کے بدلے میں اور سونا سونے کے بدلے میں بیچنے سے منع فرمایا ہے۔ مگر یہ کہ برابر برابر ہو۔ البتہ ہم سونا چاندی کے بدلے میں جس طرح چاہیں خریدیں۔ اسی طرح چاندی سونے کے بدلے جس طرح چاہیں خریدیں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساقاة/حدیث: 1023]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 34 كتاب البيوع: 81 باب بيع الذهب بالورق يدًا بيد»