ابو حازم سے روایت ہے، انہوں نےکہا: میں ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے پیچھے کھڑا تھا اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے، وہ اپنا ہاتھ آگے بڑھاتے، یہاں تک کہ بغل تک پہنچ جاتا، میں نے ان سے پوچھا: اے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟ انہوں نے جواب دیا: اے فروخ کی اولاد (اے بنی فارس)! تم یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم لوگ یہاں کھڑے ہو تو میں اس طرح وضو نہ کرتا۔ میں نے ا پنے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سناتھا: ” مومن کازیور وہاں پہنچے گا جہاں اس کے وضو کا پانی پہنچے گا۔“
ابو حازم بیان کرتے ہیں: کہ میں ابو ہریرہ ؓ کے پیچھے کھڑا تھا، اور وہ نماز کے لیے وضو کر رہے تھے، تو وہ اپنا ہاتھ بڑھا کر بغلوں تک دھوتے تھے، تو میں نے ان سے پوچھا: اے ابو ہریرہ! یہ کس طرح کا وضو ہے؟ تو انھوں نے جواب دیا: اے فروخ کے بیٹے! تم یہاں ہو؟ اگر مجھے یہ پتا ہوتا، کہ تم یہاں کھڑے ہو، میں اس طرح وضو نہ کرتا، میں نے اپنے خلیل صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: ”مومن کا زیور ِ نور وہاں تک پہنچے گا، جہاں تک اس کے وضو کا پانی پہنچے گا۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 250
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه النسائي في ((المجتبي)) 1/ 93 في الطهارة - باب حلية الوضوء انظر ((التحفة)) برقم (13398)»