455. باب لا تحل المطلقة ثلاثا لمطلقها حتى تنكح زوجا غيره ويطأها ثم يفارقها وتنقضى عدتها
455. باب: طلاق ثلاثہ کے بعد عورت دوسرے نکاح کے بغیر پہلے شوہر کے لیے حلال نہیں ہو سکتی اور دوسرا شوہر اس سے جماع کرے اور طلاق کے بعد وہ عورت عدت پوری کرے
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ رفاعہ قرظی رضی اللہ عنہ کی بیوی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور عرض کیا کہ میں رفاعہ کے نکاح میں تھی پھر مجھے انہوں نے طلاق دے دی قطعی طلاق دے دی پھر میں نے عبدالرحمن بن زبیر سے شادی کر لی لیکن ان کے پاس تو (شرمگاہ) اس کپڑے کی گانٹھ کی طرح ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا کیا تو رفاعہ کے پاس دوبارہ جانا چاہتی ہے لیکن تو اس وقت تک اس سے شادی نہیں کر سکتی جب تک تو عبدالرحمن بن زبیر کا مزا نہ چکھ لے اور وہ تمہارا مزا نہ چکھ لیں اس وقت سیّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ خدمت نبوی میں موجود تھے اور سیّدنا خالد بن سعید بن عاص دروازے پر اپنے لئے (اندر آنے کی) اجازت کا انتظار کر رہے تھے انہوں نے کہا ابوبکر کیا اس عورت کو نہیں دیکھتے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کس طرح کی باتیں زور زور سے کہہ رہی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النكاح/حدیث: 908]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 52 كتاب الشهادات: 3 باب شهادة المختبى»
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان کیا کہ ایک صاحب نے اپنی بیوی کو تین طلاق دے دی تھی ان کی بیوی نے دوسری شادی کر لی پھر دوسرے شوہر نے بھی (ہم بستری سے پہلے) انہیں طلاق دے دی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا کہ کیا پہلا شوہر اب ان کے لئے حلال ہے (کہ ان سے دوبارہ شادی کر لیں) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ نہیں یہاں تک کہ وہ یعنی شوہر ثانی اس کا مزہ چکھے جیسا کہ پہلے نے مزہ چکھا تھا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب النكاح/حدیث: 909]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 68 كتاب الطلاق: 4 باب من أجاز طلاق الثلاث»