اللؤلؤ والمرجان
كتاب الصيام
کتاب: روزہ کے مسائل
339. باب صحة صوم من طلع عليه الفجر وهو جنب
339. باب: روزے میں جنبی کو اگر صبح ہو جائے تو روزہ صحیح ہے
حدیث نمبر: 677
677 صحيح حديث عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمنِ بْنِ الْحرِثِ بْنِ هِشَامٍ، أَنَّ أَبَاهُ عَبْدَ الرَّحْمنِ أَخْبَرَ مَرْوَانَ أَنَّ عَائِشَةَ وَأُمَّ سَلَمَةَ أَخْبَرَتَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُدْرِكُهُ الْفَجْرُ وَهُوَ جُنُبٌ مِنْ أَهْلِهِ، ثُمَّ يَغْتَسِلُ وَيَصُوم فَقَالَ مَرْوَانُ لِعَبْدِ الرَّحمنِ بْنِ الْحرِثِ: أُقْسِمُ بِاللهِ لَتُقَرِّ عَنَّ بِهَا أَبَا هُرَيْرَةَ، وَمَرْوَان يَوْمَئِذٍ عَلَى الْمَدِينَةِ؛ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: فَكَرِهَ ذلِكَ عَبْدُ الرَّحْمنِ ثُمَّ قُدِّرَ لَنَا أَنْ نَجْتَمِعَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، وَكَانَتْ لأَبِي هُرَيْرَةَ هُنَالِكَ أَرْضٌ، فَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمنِ لأَبِي هرَيْرَةَ إِنِّي ذَاكِرٌ لَكَ أَمْرًا، وَلَوْلاَ مَرْوَانُ أَقْسَمَ عَلَيَّ فِيهِ لَمْ أَذْكرْهُ لَكَ فَذَكَرَ قَوْلَ عَائِشَةَ وَأُمِّ سَلَمَةَ؛ فَقَالَ: كَذلِكَ حَدَّثَنِي الْفَضْلُ ابْنُ عَبَّاسٍ، وَهُوَ أَعْلَمُ
ابوبکر ابن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام روایت کرتے ہیں کہ انہیں ان کے والد عبدالرحمن نے خبر دی اور انہیں مروان نے خبر دی اور انہیں سیدہ عائشہ اور سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہما نے خبر دی کہ (بعض مرتبہ) فجر ہوتی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اہل کے ساتھ جنبی ہوتے تھے پھر آپ غسل کرتے اور آپ روزہ سے ہوتے تھے اور مروان بن حکم نے عبدالرحمن بن حارث سے کہا میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو تم یہ حدیث صاف صاف سنا دو (کیونکہ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا فتوی اس کے خلاف تھا) ان دنوں مروان سیّدناامیر معاویہ رضی اللہ عنہ کی طرف سے مدینہ کا حاکم تھا ابوبکر نے کہا کہ عبدالرحمن نے اس بات کو پسند نہیں کیا اتفاق سے ہم سب ایک مرتبہ ذوالحلیفہ میں جمع ہو گئے سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی وہاں کوئی زمین تھی عبدالرحمان نے ان سے کہا کہ آپ سے ایک بات کہوں گا اور اگر مروان نے اس کی مجھے قسم نہ دی ہوتی تو میں کبھی آپ کے سامنے اسے نہ چھیڑتا پھر انہوں نے سیدہ عائشہ اور سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہما کی حدیث ذکر کی سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا (میں کیا کروں) کہا کہ فضل بن عباس نے یہ حدیث بیان کی تھی اور وہ زیادہ جانتے تھے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصيام/حدیث: 677]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 30 كتاب الصوم: 22 باب الصائم يصبح جنبا»