اللؤلؤ والمرجان
كتاب الزكاة
کتاب: زکوٰۃ کا بیان
328. باب الدعاء لمن أتى بصدقة
328. باب: صدقہ لے کر آنے والے کے لیے دعا کا بیان
حدیث نمبر: 651
651 صحيح حديث عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى، قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا أَتَاهُ قَوْمٌ بِصَدَقَتِهِمْ قَالَ: اللهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ فُلاَنٍ، فَأَتَاهُ أَبِي بِصَدَقَتِهِ، فَقَالَ: اللهُمَّ صَلِّ عَلَى آلِ أَبِي أَوْفَى
سیّدناعبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب کوئی قوم اپنی زکوۃ لے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوتی تو آپ ان کے لئے دعا فرماتے اے اللہ آل فلاں کو خیر و برکت عطا فرما میرے والد بھی اپنی زکوۃ لے کر حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا کہ اے اللہ آل ابی اوفی کو خیر و برکت عطا فرما۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الزكاة/حدیث: 651]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 24 كتاب الزكاة: 64 باب صلاة الإمام ودعائه لصاحب الصدقة»

وضاحت: راوي حدیث: سیّدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ کی کنیت ابو معاویہ تھی۔ بعض نے ابو محمد اور بعض نے ابو ابراہیم بیان کی ہے۔ بیعت رضوان میں شریک تھے۔ ان کے والد علقمہ بن قیس اسلمی بھی صحابی تھے۔ حدیبیہ، خیبر اور بعد کے غزوات میں شریک رہے۔ حنین میں ہاتھ زخمی ہوا تھا۔ جس کا نشان آخر تک رہا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات تک مدینہ میں مقیم رہے۔ بعد میں کوفہ چلے گئے۔ وہیں ۸۶ ہجری کو وفات پائی۔