سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہانے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس شخص کی مثال جو قرآن پڑھتا ہے اور وہ اس کا حافظ بھی ہے مکرم اور نیک لکھنے والے (فرشتوں) جیسی ہے اور جو شخص قرآن مجید بار بار پڑھتا ہے پھر بھی وہ اس کے لئے دشوار ہے تو اسے دوگنا ثواب ملے گا۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب صلاة المسافرين وقصرها/حدیث: 461]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 65 كتاب التفسير: 80 سورة عبس»
وضاحت: بعض لوگوں کی زبان پر قرآن پاک کے الفاظ جلدی نہیں چڑھتے اور ان کو بار بار مشق کی ضرورت پڑتی ہے۔ ان ہی کے لیے دو گنا ثواب ہے۔ کیونکہ وہ کافی مشقت کے بعد قراء ت قرآن میں کامیاب ہوتے ہیں۔ (راز)