سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نماز کی تکبیر ہوئی اور صفیں برابر ہو گئیں لوگ کھڑے تھے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے حجرے سے ہماری طرف تشریف لائے جب آپ مصلے پر کھڑے ہو چکے تو یاد آیا کہ آپ جنبی ہیں پس آپ نے ہم سے فرمایا کہ اپنی جگہ کھڑے رہو اور آپ واپس چلے گئے پھر آپ نے غسل کیا اور واپس ہماری طرف تشریف لائے تو سر سے پانی کے قطرے ٹپک رہے تھے آپ نے نماز کے لئے تکبیر کہی اور ہم نے آپ کے ساتھ نماز ادا کی۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 352]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 5 كتاب الغسل: 17 باب إذا ذكر في المسجد أنه جنب يخرج كما هو ولا يتيمم»