سیّدنا ابوذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! سب سے پہلے روئے زمین پر کون سی مسجد بنی ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مسجد حرام۔ انہوں نے بیان کیا کہ پھر میں نے عرض کیا اور اس کے بعد؟ فرمایا کہ مسجد اقصی (بیت المقدس) میں نے عرض کیا ان دونوں کی تعمیر کے درمیان میں کتنا فاصلہ رہا ہے؟ آپ نے فرمایا کہ چالیس سال پھر فرمایا اب جہاں بھی تجھ کو نماز کا وقت ہو جائے وہاں نماز پڑھ لے بڑی فضیلت نماز پڑھنا ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 298]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 60 كتاب الأنبياء: 10 باب حدثنا موسى بن إسماعيل»
سیّدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے پانچ ایسی چیزیں عطا کی گئی ہیں جو مجھ سے پہلے انبیاء کو نہیں دی گئی تھیں پہلی یہ کہ ایک مہینے کی راہ سے میرا رعب ڈال کر میری مدد کی گئی دوسری یہ کہ میرے لئے تمام زمین میں نماز پڑھنے اور پاکی حاصل کرنے کی اجازت ہے اس لئے میری امت کے جس آدمی کی نماز کا وقت (جہاں بھی) آ جائے اسے (وہیں) نماز پڑھ لینی چاہئے تیسری یہ کہ میرے لئے مال غنیمت حلال کیا گیا چوتھی یہ کہ پہلے انبیاء خاص اپنی قوموں کی ہدایت کے لئے بھیجے جاتے تھے لیکن مجھے دنیا کے تمام انسانوں کی ہدایت کے لئے بھیجا گیا ہے پانچویں یہ کہ مجھے شفاعت عطا کی گئی ہے۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 299]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 8 كتاب الصلاة: 56 باب قول النبي صلی اللہ علیہ وسلم جعلت لي الأرض مسجدًا وطهورًا»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا مجھے جامع کلام (جس کی عبارت مختصر اور فصیح و بلیغ ہو اور معنی بہت وسیع ہوں) دے کر بھیجا گیا ہے اور رعب کے ذریعہ میری مدد کی گئی ہے میں سویا ہوا تھا کہ زمین کے خزانوں کی کنجیاں میرے پاس لائی گئیں اور میرے ہاتھ پر رکھ دی گئیں سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو (اپنے رب کے پاس) جا چکے اور (جن خزانوں کی وہ کنجیاں تھیں) انہیں اب تم نکال رہے ہو۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب المساجد ومواضع الصلاة/حدیث: 300]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 56 كتاب الجهاد: 122 باب قول النبي صلی اللہ علیہ وسلم نصرت بالرعب مسيرة شهر»
وضاحت: اس خواب میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ بشارت دی گئی تھی کہ آپ کی امت کے ہاتھوں دنیا کی بڑی بڑی سلطنتیں فتح ہوں گی۔ اور ان کے خزانوں کے وہ مالک ہوں گے۔ چنانچہ بعد میں اس خواب کی مکمل تعبیر مسلمانوں نے دیکھی کہ دنیا کی دو سب سے بڑی سلطنتیں روم وایران مسلمانوں نے فتح کیں۔ سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کا بھی اسی طرف اشارہ ہے۔ (راز)