سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا تمہارا خیال ہے کہ میرا منہ (نماز میں) قبلہ کی طرف ہے خدا کی قسم مجھ سے نہ تمہارا خشوع چھپتا ہے نہ رکوع میں اپنی پیٹھ کے پیچھے سے تم کو دیکھتا رہتا ہوں۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 245]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: كتاب الصلاة: 40 باب عظة الإمام بالناس في إتمام الصلاة وذكر القبلة»
وضاحت: حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہاں حقیقتاً دیکھنا مراد ہے۔ اور یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات میں سے ہے کہ آپ پشت کی طرف کھڑے ہوئے لوگوں کو بھی دیکھ لیا کرتے تھے۔ (راز)
سیّدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا رکوع اور سجدہ پوری طرح کیا کرو خدا کی قسم میں تمہیں اپنے پیچھے سے بھی دیکھتا رہتا ہوں یا اس طرح کہا کہ پیٹھ پیچھے سے جب تم رکوع کرتے ہو اور سجدہ کرتے ہو (تو میں تمہیں دیکھتا ہوں)۔ [اللؤلؤ والمرجان/كتاب الصلاة/حدیث: 246]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 10 كتاب الأذان: 88 باب الخشوع في الصلاة»