سیّدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چار عادتیں جس کسی میں ہوں تو وہ خالص منافق ہے اور جس کسی میں ان چاروں میں سے ایک عادت ہو تو وہ (بھی) نفاق ہی ہے جب تک کہ اسے نہ چھوڑ دے (وہ یہ ہیں) جب اسے امین بنایا جائے تو (امانت میں) خیانت کرے اور بات کرتے وقت جھوٹ بولے اور جب (کسی سے) عہد کرے تو اسے پورا نہ کرے اور جب (کسی سے) لڑے تو گالیوں پر اتر آئے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 37]
تخریج الحدیث: «صحیح، أخرجه البخاري في: 2 كتاب الإيمان: 24 باب علامة المنافق»
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا منافق کی علامتیں تین ہیں جب بات کرے جھوٹ بولے جب وعدہ کرے اس کے خلاف کرے اور جب اس کو امین بنایا جائے تو خیانت کرے۔ [اللؤلؤ والمرجان/کِتَابُ الْاِیْمَانِ/حدیث: 38]
تخریج الحدیث: «صحیح، _x000D_ أخرجه البخاري في: 2 كتاب الإيمان: 24 باب علامة المنافق»
وضاحت: ان احادیث میں نفاق کی جتنی علامتیں ذکر ہوئی ہیں وہ عمل سے تعلق رکھتی ہیں۔ یعنی مسلمان ہونے کے بعد عمل میں نفاق کا مظاہرہ ہو۔ اور اگر نفاق قلب میں ہے یعنی سرے سے ایمان ہی موجود نہیں اور محض زبان سے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کر رہا ہے تو وہ نفاق یقینا کفر وشرک کے برابر بلکہ بڑھ کر ہے۔ قرآن میں ہے: ”منافقین دوزخ کے نیچے والے درجے میں ہوں گے۔“(راز)