صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا
عمرے کے فرائض، اس کی سنّتیں اور اس کے فضائل کے ابواب کا مجموعہ
2166. ‏(‏425‏)‏ بَابُ ذِكْرِ عَدَدِ عُمَرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
2166. رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کیے اس کا بیان
حدیث نمبر: 3070
حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ مُوسَى ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ جَالِسٌ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ، قَالَ: وَإِذَا النَّاسُ فِي الْمَسْجِدِ يُصَلُّونَ صَلاةَ الضُّحَى، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ صَلاتِهِمْ، فَقَالَ: بِدْعَةٌ، ثُمّ قَالَ: كَمِ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" أَرْبَعًا"
امام مجاہد بیان کرتے ہیں کہ میں اور حضرت عروہ بن زبیر رحمه الله مسجد نبوی میں داخل ہوئے تو ہم نے دیکھا کہ سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے کے ساتھ ٹیک لگا کر تشریف فرما ہیں۔ جبکہ لوگ مسجد میں نماز چاشت ادا کررہے تھے۔ ہم نے سیدنا ابن رضی اللہ عنہما سے اُن لوگوں کی نماز کے بارے میں پوچھا تو اُنھوں نے فرمایا کہ یہ بدعت ہے۔ پھر سوال کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کیے ہیں؟ اُنھوں نے جواب دیا کہ چار عمرے کیے ہیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا/حدیث: 3070]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 3071
حضرت قتاده رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے ہیں، اُنھوں نے فرمایا کہ آپ نے چار عمرے کیے ہیں اور صرف ایک حج کیا ہے، آپ کا ایک عمرہ آپ کے حج کے ساتھ تھا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابُ ذِكْرِ الْعُمْرَةِ وَشَرَائِعِهَا وَسُنَنِهَا وَفَضَائِلِهَا/حدیث: 3071]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري