ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
اس شخص کے قول کے بر خلاف جو کہتا ہے کہ طواف افاضہ سے پہلے خوشبو لگانا منع ہے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2933]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے دونوں ہاتھ پھیلا کر فرمایا کہ میں نے اپنے ان دونوں ہاتھوں کے ساتھ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو خوشبو لگائی تھی جب آپ نے احرام باندھا اُس وقت بھی اور طواف افاضہ کرنے سے پہلے آپ کے احرام کھولنے کے وقت بھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2933]
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو طواف افاضہ سے پہلے منیٰ میں خوشبو لگائی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2934]