صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا
ایسے افعال کے ابواب کا مجموعہ کے محرم کے لئے، جنہیں کرنے کے جواز میں علماء کا اختلاف ہے ¤ جبکہ سنّت نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے جواز اور اباحت پر دلالت کرتی ہے
2071. ‏(‏330‏)‏ بَابُ حَلْقِ الرَّأْسِ بَعْدَ الْفَرَاغِ مِنَ النَّحْرِ أَوِ الذَّبْحِ، وَاسْتِحْبَابِ التَّيَامُنِ فِي الْحَلْقِ،
2071. اونٹ نحر کرنے یا کوئی دوسرا جانور ذبح کرنے کے بعد سر منڈوانے کا بیان اور سر منڈواتے وقت دائیں جانب سے شروع کرنا مستحب ہے۔
حدیث نمبر: Q2928
مَعَ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ شَعْرَ بَنِي آدَمَ لَيْسَ بِنَجَسٍ بَعْدَ الْحَلْقِ أَوِ التَّقْصِيرِ‏.‏
اس بات کی دلیل کا ساتھ کہ سر منڈوانے یا بال کتروانے کے بعد انسان کے بال نجس نہیں ہوتے [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: Q2928]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2928
سیدنا انس بن مالک صلی اللہ علیہ وسلم بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جمرہ عقبہ پر رمی کرلی اور اپنا اونٹ نحر کرلیا تو آپ نے حجام کو اپنے سر کے دائیں جانب والے بال دیئے تو اُس نے وہ مونڈھ دیئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ بال سیدنا ابوطلہ رضی اللہ عنہ کو دے دیئے۔ پھر آپ نے حجام کو بائیں جانب کے بال دیئے تو اُس نے وہ بھی مونڈھ دیئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بال بھی سیدنا ابوطلہ رضی اللہ عنہ کو دیئے اور انھیں حُکم دیا کہ وہ یہ بال لوگوں میں تقسیم کردیں۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ ذِكْرِ أَفْعَالٍ اخْتَلَفَ النَّاسُ فِي إِبَاحَتِهِ لِلْمُحْرِمِ، نَصَّتْ سُنَّةُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْ دَلَّتْ عَلَى إِبَاحَتِهَا/حدیث: 2928]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم