حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! مصنف ابن ابي شيبه پہلی مرتبہ نیٹ پر محقق سعد الشثری کی تحکیم اور ترقیم عوامہ کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
نوٹ: انٹرنیٹ سپیڈ سلو ہونے کے پیش نظر ہماری آف لائن ایپس ڈاونلوڈ کر لیں۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
سوانح حیات: امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
صحيح ابن خزيمه
كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ
حج کے احکام و مسائل
1783. (42) بَابُ الزَّجْرِ عَنْ صُحْبَةِ الرُّفْقَةِ الَّتِي يَكُونُ فِيهَا الْكَلْبُ أَوِ الْجَرَسُ؛ إِذِ الْمَلَائِكَةُ لَا تَصْحَبُهَا
1783. اس قافلے کے ساتھ سفر کرنا منع ہے جس کے ساتھ کتّا یا گھنٹی ہو کیونکہ فرشتے ایسے قافلے کے ساتھ نہیں ہوتے
حدیث نمبر:
2553
حَدَّثَنَا
يُوسُفُ بْنُ مُوسَى
، حَدَّثَنَا
جَرِيرٌ
، عَنْ
سُهَيْلٍ
، عَنْ
أَبِيهِ
، عَنْ
أَبِي هُرَيْرَةَ
، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِنَّ
الْمَلائِكَةَ لا تَصْحَبُ رُفْقَةً فِيهَا جَرَسٌ، أَوْ فِيهَا كَلْبٌ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم
نے فرمایا:
”
بیشک فرشتے اس قافلے اور جماعت کے ساتھ نہیں ہوتے جس میں کتّا موجود ہو یا اس میں گھنٹی
(بج رہی)
ہو۔
“
[صحيح ابن خزيمه/كِتَابُ: الْمَنَاسِكِ/حدیث: 2553]
تخریج الحدیث:
صحيح مسلم
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
پچھلا باب
...
اگلا باب
Back