صحيح ابن خزيمه
نفلی روزوں کے ابواب کا مجموعہ
1440.
1440. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں ماہ محرم کی نوتاریخ کو روزہ رکھنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 2096
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو , حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الأَعْرَجِ ، قَالَ: سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ , فَسَأَلْتُهُ عَنْ صِيَامِ عَاشُورَاءَ , فَقَالَ:" اعْدُدْ , فَإِذَا أَصْبَحْتَ يَوْمَ التَّاسِعِ مِنْ مُحَرَّمٍ فَأَصْبِحْ صَائِمًا". قَالَ: قُلْتُ: أَكَذَاكَ كَانَ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ؟ قَالَ:" كَذَاكَ كَانَ يَصُومُ"
جناب حکم بن اعرج بیان کرتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے سوال کیا جبکہ وہ مسجد حرام میں اپنی چادر سے ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے، تو میں نے اُن سے عاشوراء کے روزے کے بارے میں پوچھا، تو اُنہوں نے فرمایا کہ گنتی کرتے رہو پھر جب تم محرم کی نو تاریخ کو صبح کرو تو روزہ رکھ لو۔ وہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کی، کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح روزہ رکھا کرتے تھے؟ اُنہوں نے جواب دیا کہ اسی طرح آپ روزہ رکھا کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2096]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 2097
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ , حَدَّثَنَا وَكِيعٌ , عَنْ حَاجِبِ بْنِ عُمَرَ , عَنِ الْحَكَمِ بْنِ الأَعْرَجِ بِمِثْلِهِ , وَهُوَ مُتَوَسِّدٌ رِدَاءَهُ فِي زَمْزَمَ
جناب جعفر بن محمد کی سند سے مذکورہ بالا کی مثل مروی ہے، اس میں یہ الفاظ زمزم کے قریب اپنی چادر کو تکیہ بنائے بیٹھے ہوئے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2097]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 2098
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انہوں نے عاشوراء کے دن کے بارے میں فرمایا کہ وہ نو تاریخ کا دن ہے۔ میں نے عرض کیا تو کیا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح (نو تاریخ کا) روزہ رکھتے تھے؟ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 2098]
تخریج الحدیث: تقدم۔۔۔