سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے کسی شخص کو بلال (رضی اللہ عنہ) کی اذان اُسے سحری کرنے سے نہ روکے کیونکہ وہ اذان اس لئے دیتے ہیں تاکہ تمہارا سونے والے جاگ جائے اور نماز تہجّد کے لئے کھڑا ہونے والا (سحری کھانے کے لئے گھر) لوٹ جائے۔“ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”صبح اس طرح (لمبائی میں) ظاہر نہیں ہوتی بلکہ اس طرح یعنی چوڑائی میں ظاہر ہوتی ہے۔“[صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1928]
سیدنا سمرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تمہیں بلال (رضی اللہ عنہ) کی اذان اور صبح کی عمودی سفیدی دھوکے میں نہ ڈالے (اور تم سحری کھانا چھوڑ بیٹھو) یہاں تک (صبح صادق کی) روشنی چوڑائی میں پھیل جائے۔“[صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1929]