صحيح ابن خزيمه
جمعہ سے پہلے نفل نماز کے ابواب (کا مجموعہ)
1259.
1259. نماز جمعہ کی دوسری رکعت میں سورۃ المنافقون کے علاوہ کوئی اور سورت پڑھنا جائز ہے اگرچہ پہلی رکعت میں سورة الجمعه پڑھی ہو
حدیث نمبر: 1845
نا عَبْدُ الْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاءِ ، وَسَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ ، قَالَ: كَتَبَ الضَّحَّاكُ بْنُ قَيْسٍ إِلَى النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ يَسْأَلُهُ: مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ مَعَ سُورَةِ الْجُمُعَةِ؟ , فَكَتَبَ إِلَيْهِ:" أَنَّهُ كَانَ يَقْرَأُ بِـ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ" . وَقَالَ الْمَخْزُومِيُّ فِي حَدِيثِهِ: يَسْأَلُهُ مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الْجُمُعَةِ؟ فَكَتَبَ إِلَيْهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ" يَقْرَأُ سُورَةَ الْجُمُعَةِ، وَ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ"
جناب عبید اللہ بن عبداللہ بن عتبہ بن مسعود بیان کرتے ہیں کہ ضحاک بن قیس نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہما کو یہ سوال لکھ کر بھیجا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے دن (نماز جمعہ میں) سورة الجمعه کے سا تھ کونسی سورت پڑھا کرتے تھے۔ تو اُنہوں نے جواب میں لکھا کہ آپ سورۃ الجمعه اور سورة الغاشية «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ پڑھا کرتے تھے۔ جناب مخزومی کی روایت میں ہے کہ اُنہوں نے سیدنا نعمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے یہ سوال پوچھا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز جمعہ میں کونسی سورتیں پڑھتے تھے تو اُنہوں نے جواب لکھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سورۃ الجمعه اور سورة الغاشية «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1845]
تخریج الحدیث: صحيح مسلم

حدیث نمبر: 1846
جناب ضحاک بن قیس رحمه الله بیان کرتے ہیں کہ ہم نے سیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ والے دن اس سورت کے ساتھ جس میں جمعہ کا ذکر ہے، کونسی سورت پڑھا کرتے تھے ـ اُنہوں نے فرمایا کہ آپ اس سورت کے ساتھ سورة الغاشية «‏‏‏‏هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ الْغَاشِيَةِ» ‏‏‏‏ پڑھا کرتے تھے ـ [صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1846]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح