حدیث تلاش:
قرآن، تفسیر ابن کثیر
-
عربی لفظ
-
اردو لفظ
-
رواۃ الحدیث
-
سوال و جواب
الحمدللہ ! مصنف ابن ابي شيبه پہلی مرتبہ نیٹ پر محقق سعد الشثری کی تحکیم اور ترقیم عوامہ کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
نوٹ: انٹرنیٹ سپیڈ سلو ہونے کے پیش نظر ہماری آف لائن ایپس ڈاونلوڈ کر لیں۔
روٹ ورڈز
-
الفاظ وضاحت
-
سورہ فہرست
-
لفظ بہ لفظ ترجمہ
-
مترادفات
سوانح حیات: امام ابن خزیمہ رحمہ اللہ
صحيح ابن خزيمه
جمعہ کے لئے خوشبو لگانے، مسواک کرنے اور (اچھا) لباس پہننے کے ابواب کا مجموعہ
1183.
1183. جمعہ کے دن خوشبو لگانے کے حُکم کا بیان۔ کیونکہ خوشبو لگانا مسلمان کے واجبی حقوق میں سے ہے، بشرطیکہ اس کے پاس خوشبو موجود ہو
حدیث نمبر:
1761
نا
يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ
، حَدَّثَنَا
رَوْحٌ
، حَدَّثَنَا
شُعْبَةُ
، قَالَ: سَمِعْتُ
عَمْرَو بْنَ دِينَارٍ
يُحَدِّثُ , عَنْ
طَاوُسٍ
، عَنْ
أَبِي هُرَيْرَةَ
، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:
" حَقٌّ عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ أَنْ يَغْتَسِلَ كُلَّ سَبْعَةِ أَيَّامٍ , وَأَنْ يَمَسَّ طِيبًا إِنْ وَجَدَهُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم
صلی اللہ علیہ وسلم
سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:
”
ہر مسلمان پر سات دن کے بعد غسل کرنا واجب ہے ـ اور اگر اُس کے پاس خوشبو ہو تو خوشبو لگائے ـ
“
[صحيح ابن خزيمه/حدیث: 1761]
تخریج الحدیث:
صحيح بخاري
مزید تخریج الحدیث شرح دیکھیں
...
اگلا باب
Back