صحيح ابن خزيمه
جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ
عورتوں کے نماز باجماعت ادا کرنے کے ابواب کا مجموعہ
1152. (201) بَابُ ذِكْرِ الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا كَانَ يَقُومُ سَاعَةَ يُسَلِّمُ إِذَا لَمْ يَكُنْ خَلْفَهُ نِسَاءٌ،
1152. اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اس وقت سلام پھیرتے ہی اُٹھ جاتے تھے جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے عورتیں نہیں ہوتی تھیں
حدیث نمبر: Q1718
وَاسْتِحْبَابِ ثُبُوتِ الْإِمَامِ جَالِسًا إِذَا كَانَ خَلْفَهُ نِسَاءٌ لِيَرْجِعَ النِّسَاءُ قَبْلَ أَنْ يَلْحَقَهُمُ الرِّجَالُ.
امام کا اُس وقت بیٹھے رہنا مستحب ہے جب اس کے پیچھے عورتیں ہوں تاکہ وہ مردوں کے ملنے سے پہلے واپس لوٹ جائیں [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: Q1718]
تخریج الحدیث:

حدیث نمبر: 1718
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ سیدہ اُم سلمہ رضی اللہ بیان کر تی ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں جب عورتیں فرض نماز سے سلام پھیرتیں تو اُٹھ جاتیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ساتھ نماز ادا کرنے والے مرد بیٹھے رہتے - پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اُٹھتے تو مرد بھی اُٹھ جاتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ صَلَاةِ النِّسَاءِ فِي الْجَمَاعَةِ/حدیث: 1718]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري