851. اس درمیانی نماز کا بیان جس کی حفاظت و نگہداشت کا حُکم اللہ تعالی نے ان جملہ نمازوں کی حفاظت کے حُکم کے بعد دوبارہ تاکید کے ساتھ دیا ہے جن میں یہ بھی شامل تھی
سیدنا علی رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ احزاب میں فرمایا: ”اللہ تعالیٰ اُن مشرکوں کی قبروں اور اُن کے گھروں کو آگ سے بھرے جیسے اُنہوں نے ہمیں درمیانی نماز سے مشغول کیے رکھا حتّیٰ کہ سورج غروب ہو گیا۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الْمَسْجِدِ غَيْرِ الصَّلَاةِ وَذِكْرِ اللَّهِ/حدیث: 1335]
سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ خندق والے دن فرمایا: ”اللہ تعالیٰ ان کافروں کے دل اور ان کی قبروں کو آگ سے بھر دے جیسے انہوں نے ہمیں درمیانی نماز سے مشغول کیے رکھا ـ“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الْمَسْجِدِ غَيْرِ الصَّلَاةِ وَذِكْرِ اللَّهِ/حدیث: 1336]
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ان کافروں نے ہمیں درمیانی نماز، نماز عصر سے مشغول کر دیا تھا، اللہ تعالیٰ ان کی قبروں یا فرمایا کہ ان کے گھروں کو آگ سے بھر دے۔“ جناب الاشج کی روایت میں ہے کہ ان کے گھروں اور ان کی قبروں کو آگ سے بھر دے، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (عصر کی نماز) دو عشاؤں کے درمیان پڑھی۔ جناب سلم نے ان الفاظ کا اضافہ کیا ہے کہ مغرب اور عشاء کے درمیان (نماز عصر پڑھی)۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الْمَسْجِدِ غَيْرِ الصَّلَاةِ وَذِكْرِ اللَّهِ/حدیث: 1337]
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”درمیانی نماز، نماز عصرہے۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمُبَاحَةِ فِي الْمَسْجِدِ غَيْرِ الصَّلَاةِ وَذِكْرِ اللَّهِ/حدیث: 1338]