صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ
نماز فجر سے پہلے کی دو رکعات (سنّت) اور ان میں مذکورہ سنّتوں کے ابواب کا مجموعہ
708. (475) بَابُ اسْتِحْبَابِ الِاضْطِجَاعِ بَعْدَ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ
708. فجر کی دو سنّتوں کے بعد (دائیں کروٹ کے بل) لیٹنا مستحب ہے
حدیث نمبر: 1120
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُعَاذٍ الْعَقَدِيُّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ زِيَادٍ ، حَدَّثَنَا الأَعْمَشُ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَلْيَضْطَجِعْ عَلَى يَمِينِهِ" ، فَقَالَ لَهُ مَرْوَانُ بْنُ الْحَكَمِ: أَمَا يَكْفِي أَحَدَنَا مَمْشَاهُ إِلَى الْمَسْجِدِ حَتَّى يَضْطَجِعَ، قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ ابْنَ عُمَرَ، فَقَالَ: أَكْثَرَ أَبُو هُرَيْرَةَ، فَقِيلَ لَهُ: هَلْ تُنْكِرُ مِمَّا يَقُولُ شَيْئًا، قَالَ: لا، وَلَكِنَّهُ اجْتَرَأَ، وَجَبُنَّا، فَبَلَغَ ذَلِكَ أَبَا هُرَيْرَةَ، فَقَالَ: مَا ذَنْبِي إِنْ كُنْتُ حَفِظْتُ وَنَسَوْا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص فجر کی دو سنّتیں ادا کرے تو اسے اپنی دائیں کروٹ پر لیٹنا چاہیے۔ تو مروان بن حکم نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا تو کیا ہم میں سے کسی شخص کے لئے مسجد کی طرف چلنا کافی نہیں ہو گا۔ حتیٰ کہ وہ (سنّتیں پڑھ کر) لیٹ جائے۔ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما تک ان کی یہ بات پہنچی تو اُنہوں نے فرمایا کہ ابوہریرہ (ہمیں) بکثرت احادیث بیان کرتے ہیں تو ان سے عرض کی گئی کہ وہ جو بات بیان کر رہے ہیں کیا آپ اُس کا انکار کرتے ہیں؟ اُنہوں نے فرمایا کہ نہیں۔ لیکن اُنہوں نے (بکثرت احادیث بیان کرنے میں) جرأت سے کام لیا اور ہم بزدل بنے رہے، لہٰذا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ بات پہنچی تو اُنہوں نے فرمایا تو اس میں میرا کیا قصور ہے کہ میں نے (فرامین نبوی) یاد رکھے اور وہ بھول گئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1120]
تخریج الحدیث: اسناده صحيح

حدیث نمبر: 1121
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ میں اپنی خالہ سے ملنے گیا اور میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی موافقت کی (یعنی یہ رات آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی میری خالہ کے ہاں تھی) آگے حدیث بیان کی اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت (سنّتیں) پڑھیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیٹ گئے، یہاں تک کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خرّاٹے سنے پھر نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم باہر تشریف لے گئے اور نماز پڑھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ وَمَا فِيهَا مِنَ السُّنَنِ/حدیث: 1121]
تخریج الحدیث: