سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ بیان کر تے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں پانچ رکعات پڑھائیں تو ہم نے عرض کی کہ اے اللہ کے رسول، کیا نماز میں کوئی نیا حُکم آگیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں“ ہم نے عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اتنی اتنی رکعات پڑھائی ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ میں ایک انسان ہوں، میں بھی بھول جاتا ہوں جس طرح تم بھول جاتے ہو، لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص بھول جائے تو اسے دو سجدے کرنے چاہئیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم (قبلہ رخ) ہوئے اور دو سجدے کئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 1055]
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی پانچ رکعتیں پڑھا دیں تو لوگوں میں سے ایک شخص نے کہا کہ کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: ”وہ کیا (اضافہ) ہے؟“ انہوں نے عرض کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھائی ہیں۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سلام پھیرنے کے بعد دوسجدے کیے۔ یہ محمد بن بکرکی حدیث ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 1056]
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پانچ رکعات پڑھا دیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دریافت کیا گیا کہ کیا نماز میں اضافہ کر دیا گیا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (حقیقت حال معلوم ہونے پر) دو سجدے کئے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ السَّهْوِ فِي الصَّلَاةِ/حدیث: 1057]