اور اس بات کی دلیل کا بیان کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز میں ایک مرتبہ کنکریوں کو چھونے اور درست کرنے کی اجازت دی ہے [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي/حدیث: Q915]
تخریج الحدیث:
حدیث نمبر: 915
امام ابوبکر رحمه الله کہتے ہیں کہ میں اس سے پہلے سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ روایت بیان کر چکا ہو ں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر تم نے ضرور(ہی کنکریوں کو درست کر نا ہو) تو ایک بار کرلو۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي/حدیث: 915]
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول االلہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہر چیز کے متعلق سوال کیا ہے حتیٰ کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز میں کنکریوں کے چھونے (انہیں درست کرنے) کے بارے میں بھی پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک بار درست کرلو یا رہنے دو (جیسے ہوں ویسے ہی رہنے دو ـ)“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَفْعَالِ الْمَكْرُوهَةِ فِي الصَّلَاةِ الَّتِي قَدْ نُهِيَ عَنْهَا الْمُصَلِّي/حدیث: 916]