جناب محمد بن عطاء سیدنا ابوحمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، فرماتے ہیں کہ میں نے اُنہیں دس صحابہ کرام کی موجودگی میں فرماتے ہوئے سنا، اُن میں ایک سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ اُنہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اس رکعت میں ہوتے جس میں نماز پوری ہو جاتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی بائیں ٹانگ (بائیں قدم) کو پیچھے کرتے اور تورک کرتے ہوئے اپنے پہلو میں بیٹھ جاتے پھر سلام پھیرتے۔ ابوعاصم کی روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا بایاں پاؤں پیچھے کیا اور تورک کرتے ہوئے اپنے بائیں پہلو میں بیٹھ گئے۔ حضرت محمد بن عمرو بن حلحلہ کی سیدنا محمد بن عمرو بن عطاء سے روایت میں یہ الفاظ ہیں کہ ”پھر جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چوتھی رکعت میں بٹیھے تو اپنے دونوں پاؤں باہر نکال کر اپنی سرین پر بیٹھ گئے۔“ اور یزید بن ابی حبیب اور یزید بن محمد کی روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ ”جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری رکعت میں بیٹھے تو بائیں پاؤں کو باہر نکالا اور دوسرے کو کھڑا کیا اور اپنی سرین پر بیٹھ گئے۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ میں نے یہ احادیث اس باب کے علاوہ باب میں بیان کر دی ہے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 700]
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی نماز کے آخر میں اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تھے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 701]
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اُنہیں نماز میں تشہد پڑھنا سکھایا۔ (حضرت اسود) فرماتے ہیں کہ ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے اُسے اسی طرح یاد کرتے تھے جیسے قرآن مجید کے حروف واؤ اور الف کو یاد کرتے تھے۔ پس جب آپ اپنی بائیں سرین پر بیٹھتے تو پڑھتے، «التَّحِيَّاتُ لِلّٰہِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ ّٰاللهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ َّاللهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا َّاللهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ”تمام قولی، بدنی اور مالی عبادتیں اللہ کے لئے ہیں۔ اے نبی، آپ پر سلام ہو اور اللہ کی رحمتیں اور اس کی برکات آپ پر نازل ہوں، ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر بھی سلام ہو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود حقیقی نہیں ہے اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔“ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے لئے دعا مانگتے، پھر سلام پھیرتے اور نماز سے فارغ ہو جاتے۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 702]