صحيح ابن خزيمه
جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ
اذان اور اقامت کے ابواب کا مجموعہ
437. ‏(‏204‏)‏ بَابُ إِبَاحَةِ السُّجُودِ عَلَى الثِّيَابِ اتِّقَاءَ الْحَرِّ وَالْبَرْدِ‏.‏
437. سخت گرمی اور شدید سردی سے بچنے کیلئے کپڑے پر سجدہ کرنا جائز ہے
حدیث نمبر: 675
نا يَعْقُوبُ الدَّوْرَقِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى ، قَالا: نا بِشْرُ بْنُ مُفَضَّلٍ ، نا غَالِبٌ الْقَطَّانُ ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ:" كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شِدَّةِ الْحَرِّ، فَإِذَا أَرَادَ أَحَدُنَا أَنْ يَسْجُدَ بَسَطَ ثَوْبَهُ مِنْ شِدَّةِ الْحَرِّ، وَسَجَدَ عَلَيْهِ" . وَقَالَ الصَّنْعَانِيُّ:" فَإِذَا لَمْ يَسْتَطِعْ أَحَدُنَا أَنْ يُمَكِّنَ وَجْهَهُ مِنَ الأَرْضِ بَسْطَ ثَوْبَهُ فَسَجَدَ عَلَيْهِ"
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم شدید گرمی میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، تو جب ہم میں سے کوئی شخص سجدہ کرنے کا ارادہ کرتا تو وہ اپنا کپڑا شدید گرمی کی وجہ سے بچھا لیتا اور اس پر سجدہ کر لیتا۔ اور صنعانی کی روایت میں ہے، لہٰذا جب ہم میں سے کوئی شخص زمین پر اپنا چہرہ نہ جما سکتا تو وہ اپنا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کر لیتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 675]
تخریج الحدیث: صحيح بخاري

حدیث نمبر: 676
حضرت عبدالرحمان بن ثابت بن صامت اپنے والد بزرگوار اور وہ ان کے دادا سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنی عبدالاشھل کی مسجد میں نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ایک چادر تھی جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم لپٹے ہوئے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ہاتھ اس کے اوپر رکھتے، یہ چادر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کنکریوں کی ٹھنڈک سے محفوظ کرتی تھی۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْأَذَانِ وَالْإِقَامَةِ/حدیث: 676]
تخریج الحدیث: اسناده ضعيف