حضرت لبابہ بنت حارث بیان کرتی ہیں کہ سیدنا حسین رضی اللہ عنہ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی گود میں پیشاب کردیا تو میں نے کہا کہ اپنا کپڑا دیجیے (لائیے) میں اسے دھو دوں توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بچّی کا پیشاب دھویا جاتا ہے اور بچّے کے پیشاب پر پانی کے چھنیٹے مارے جاتے ہیں۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ/حدیث: 282]
سیدنا ابوسمح رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا خادم تھا، سیدنا حسن یا سیدنا حسین رضی اللہ عنہما کو لایا گیا تو اُنہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینہ مبارک پر پیشاب کر دیا۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اسے دھونا چاہا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اِسے پانی کے چھینٹے مار دو کیونکہ بچّی کے پیشاب کو دھویا جاتا ہے اور بچّے کے پیشاب پر پانی چھڑکا جاتا ہے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ تَطْهِيرِ الثِّيَابِ بِالْغَسْلِ مِنَ الْأَنْجَاسِ/حدیث: 283]