جس میں شرم گاہیں آپس میں ملتی ہیں یا ایک دوسری کو چُھوتی ہیں، خواہ منی کا انزال مباشرت سے ہو، شرم گاہ کے علاوہ کسی حصّے میں جماع کرنے سے ہو یا بوس و کنار یا احتلام کی وجہ سے ہو خواہ منی کا انزال غسل جنابت کے بعد بیداری کی حالت میں ہو جنبی شخص کے پیشاب کرنے سے پہلے غسل سے قبل یا بعد میں ہو۔ یا پیشاب کرنے کے بعد ہو، ان علماء کے دعویٰ کے برعکس جو کہتے ہیں کہ اگر منی کا انزال جنابت اورغسل کرنے کے بعد جنبی شخص کے پیشاب کرنے سے پہلے ہو تو اس سے دوسرا غسل واجب ہو جاتا ہے اور اگر جنبی شخص کے پیشاب کرنے کے بعد منی کا انزال ہو، پھر وہ پیشاب کرنے کے بعد غسل کرے تو اس انزال سے غسل واجب نہیں ہوتا۔ [صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ/حدیث: Q233]
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بپشک (غسل کا) پانی (منی کے) پانی سے واجب ہوتا ہے۔“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ/حدیث: 233]
سیدنا ابو سیعد خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”پانی پانی سے ہے.“[صحيح ابن خزيمه/جماع أَبْوَابِ غُسْلِ الْجَنَابَةِ/حدیث: 234]