طاق ڈھیلے استعمال کرنے کے حکم سے مراد طاق ہے جو ایک سے زائد، تین یا اس ے زائد ہو(مثلا پانچ، سات.........) کیونکہ ایک پر بھی کبھی طاق کا اطلاق ہوجاتا ہے۔ حالانکہ ایک ڈھیلے سے استنجا کرنا کافی نہیں ہوتا کیونکہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے کہ استنجا کے لیے تین سے کم پتھر وں کو کافی نہ سمجھا جائے [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْأَحْجَارِ/حدیث: Q76]
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں کوئی شخص استنجا کرنے کے لیے ڈھیلے استعمال کرے تو اُسے چاہیے کہ تین ڈھیلوں سے استنجا کرے۔“[صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الِاسْتِنْجَاءِ بِالْأَحْجَارِ/حدیث: 76]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الطهارة: باب الايتار فى الاستنثار والاستحمار: 239، مسند احمد: 400/3، والبيهقي: 507، من طريق أبى الزبير عن جابر: وابن شيبه: 134/1»