سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو لعنتوں سے بچو“ یا فرمایا: ”لعنت کا باعث بننے والی دو چیزوں سے بچو“(یعنی جن کی وجہ سے لوگ لعنت کرتے ہیں) عرض کی گئی کہ وہ کونسی دو چیزیں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ شخص جو لوگوں کے راستے یا ان کے سائے والی جگہ میں قضائے حاجت کرتا ہے۔“ امام ابوبکر رحمہ اللہ فرماتے ہیں: «او ظلهم» ”ان کےسائےوالی جگہ میں سے“ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مراد وہ سایہ دار جگہیں ہیں جن میں وہ اپنی محفلیں قائم کرتے وقت سایہ حاصل کرتے ہیں۔ میں نے یہ استدال سیدنا عبد اللہ بن جعفر رضی اللہ عنہما کی اس حدیث سےکیا ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم قضائے حاجت کے لیے اونچی جگہ (جیسے دیوار یا ٹیلہ وغیرہ) یا کھجوروں کے جھنڈے سے پردہ کرنا پسند کرتےتھے۔ کیونکہ ھدف سے مراد دیوار ہےاور کھجوروں کے جھنڈ سےمراد کھجوروں کا مجموعہ ہے۔ باغ کو درختوں کی کثرت کی بنا پر حائش (جھنڈ) کہتے ہیں۔ ھدف کا سایہ سورج کے استوا کےسوا ہروقت ہوتا ہے۔ جبکہ کھجوروں کے جھنڈ کا سایہ سارا دن رہتا ہے (یعنی استوا کے وقت بھی اس کا سایہ ہوتا ہے) اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پسند کیا کرتے تھے کہ انسان قضائے حاجت کے لئے ھدف (دیوار یا ٹیلے وغیرہ) یا جھنڈ سے پردہ کرے اگر چہ ان دونوں کا سایہ ہو۔ [صحيح ابن خزيمه/جُمَّاعُ أَبْوَابِ الْآدَابِ الْمُحْتَاجِ إِلَيْهَا فِي إِتْيَانِ الْغَائِطِ وَالْبَوْلِ إِلَى الْفَرَاغِ مِنْهَا/حدیث: 67]
تخریج الحدیث: «صحيح مسلم: كتاب الطهارة، باب النهي عن النخلى فى الطرق والظلال، رقم: 269، سنن أبى داوٗد: 25، مسند احمد: 372/2، وابن حبان فى صحيحه: 1415، والحاكم: 296/1»